اسلام آباد:(سچ خبریں) گلگت بلتستان میں حکمراں جماعت پی ٹی آئی کے ایک دھڑے نے اسپیکر اسمبلی کے خلاف ’ڈھائی سال بعد استعفیٰ دینے کے معاہدے کا احترام نہ کرنے‘ پر تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی۔
وزیر خزانہ جاوید علی اور وزیر جنگلات راجا ذکریہ کی جانب سے امجد علی زیدی کے خلاف اسمبلی سیکریٹریٹ میں تحریک جمع کروائی، ان کا کہنا تھا کہ 16 قانون سازوں نے تحریک پر دستخط کیے ہیں۔
ڈپٹی اسپیکر نذیر احمد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 2020 میں ایک معاہدہ ہوا تھا کہ موجودہ اسپیکر امجد نیازی ان کی حمایت میں ڈھائی برس بعد عہدہ چھوڑ دیں گے، لیکن امجد نیازی نے وعدے نبھانے سے انکار کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ ہوا تھا کہ امجد نیازی ڈھائی سال اسپیکر کا عہدہ اپنے پاس رکھیں گے اور اس کے بعد میں باقی مدت کے لیے اسپیکر منتخب ہو جاؤں گا۔
ڈپٹی اسپیکر کے مطابق یہ معاہدہ سابق وزیراعظم عمران خان اور گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ خالد خورشید کی موجودگی میں ہوا تھا۔
نذیراحمد نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کے مطالبے کے باوجود امجد نیازی عہدہ نہیں چھوڑ رہے۔
گلگت بلتستان کے وزیر اطلاعات فتح اللہ خان نے ڈان کو بتایا کہ جماعت کے اندر کوئی اختلاف نہیں ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ گلگت بلتستان کے 33 اراکین میں سے پی ٹی آئی اور اس کے اتحادیوں کو 22 ارکین کی حمایت حاصل ہے جبکہ تحریک منظور کرنے کے لیے کم از کم 17 ارکان کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب، اسپیکر امجد علی نیازی نے ڈان کو بتایا کہ اسپیکر کے عہدے کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا تھا۔