اسلام آباد: (سچ خبریں) آئینی ترمیم پر حتمی مشاورت کا عمل شروع ہوتے ہی سیاسی جماعتوں کی سرگرمیوں میں تیزی آگئی، پی ٹی آئی وفد کی موجودگی کے دوران ہی چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پر پہنچ گئے۔
ڈان نیوز کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پر اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں پی ٹی آئی، بی این پی، ایم ڈبلیو ایم، سنی اتحاد کونسل کے رہنما شریک ہیں۔
واضح رہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی حکومت پر تنقید اور ترمیم کے معاملے پر حمایت سے پیچھے ہٹنے کا عندیہ دیے جانے کے بعد صورت حال تبدیل ہو گئی اور آج بلائے گئے قومی اسمبلی کے اجلاس کے بعد اب سینیٹ اور خصوصی کمیٹی کے اجلاس کا وقت بھی تبدیل کردیا گیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق آج سینیٹ کا اجلاس دوپہر 2 بجے طلب کیا گیا تھا لیکن گزشتہ رات مولانا فضل الرحمٰن کی میڈیا سے گفتگو میں حکومت پر تنقید کے بعد اب قومی اسمبلی کے اجلاس کی طرح سینیٹ کے اجلاس کا وقت بھی تبدیل کردیا گیا ہے۔
نئے شیڈول کے مطابق ایوان بالا کا اجلاس آج شام چھ بجے ہوگا جس کا سینیٹ سیکریٹریٹ نے سات نکاتی ایجنڈا بھی جاری کردیا ہے۔
ایجنڈے میں 26ویں آئینی ترمیم کا بل شامل نہیں کیا گیا اور ایجنڈے میں یکساں اسکیل اور الاؤنسز بل 2024 پر کمیٹی رپورٹ شامل ہے، اس کے علاوہ بینکنگ کمپنیز ترمیمی بل 2024 پر کمیٹی رپورٹ بھی ایجنڈے کا حصہ ہوگی۔
دوسری جانب 11 بجے طلب کیے جانے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کا وقت بھی تبدیل کردیا گیا ہے اور اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیرِ صدارت اجلاس آج دن گیارہ بجے کے بجائے شام 6 بجے ہوگا۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت گزشتہ ماہ سے ایک اہم آئینی ترمیم کی منظوری کو یقینی بنانے کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔