اسلام آباد؛ (سچ خبریں) وزات انفارمیشن و ٹیکنالوجی نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ ملک میں رواں ماہ کے اختتام تک انٹرنیٹ کی رفتار بہتر ہوجائے گی اور رفتار میں سستی کی تمام رکاوٹیں درست کرلی جائیں گی۔
وفاقی وزارت آئی ٹی نے ایک سوال کے جواب میں قومی اسمبلی میں اپنا تحریری جواب جمع کرایا، جس میں بتایا گیا کہ سب میرین میں خرابی کی وجہ سے انٹرنیٹ کی رفتار سست ہے۔
وزارت کی جانب سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ 17 جون 2024 کو صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے قریب سمندر میں ایس ای اے ایم ای ڈبلیو ای 4 میں کٹائو ہوا، جس وجہ سے 1500جی بی پی زیڈ انٹرنیٹ ڈیٹا کی کمی واقع ہوئی۔
تحریری جواب میں بتایا گیا کہ اس سے قبل بھی ملک کے انٹرنیٹ نظام میں متعدد بار خرابیاں یا رکاوٹیں ہوئیں، جنہیں کچھ ہی گھنٹوں، دنوں اور بعض کو چند ماہ میں درست کرلیا گیا تھا۔
وزارت آئی ٹی کے مطابق فروری 2022 میں کراچی کے قریب ہی زیر سمندر سب میرین میں خرابی کو تین ماہ درست کیا گیا تھا جب کہ باقی خرابیوں کو چند گھنٹوں میں ٹھیک کرلیا گیا تھا۔
وزارت نے بتایا کہ فروری 2024، اپریل 2023، نومبر 2022، فروری 2022 اور فروری 2021 کی خرابیوں کو چند گھنٹوں اور چند دنوں میں درست کرلیا گیا تھا۔
وزارت آئی ٹی نے اپنے تحریری جواب میں فروری 2021 سے اب تک ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار میں ہونے والی سستی اور اس کے اسباب سے متعلق تفصیلات فراہم کیں۔
وزارت آئی ٹی کے حالیہ جواب سے قبل گزشتہ ماہ اگست کے اختتام تک پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے کہا تھا کہ ملک میں انٹرنیٹ رفتار میں اکتوبر تک سستی رہے گی۔
لیکن اب وزارت آئی ٹی نے بتایا ہے کہ ملک میں 24 ستمبر سے انٹرنیٹ کی رفتار معمول پر آ جائے گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ چند ماہ سے ملک بھر میں انٹرنیٹ کی رفتار سست ہے اور اس متعلق یہ خبریں بھی ہیں کہ حکومت انٹرنیٹ سیکیورٹی سروسز ”فائر وال“ کی آزمائش اور تنصیب کر رہی ہے، تاہم حکومت نے ایسی خبروں پر کوئی وضاحت نہیں کی۔