سچ خبریں:لبنانی ذرائع کے مطابق، اسرائیلی فوج نے لبنان کے مختلف علاقوں میں وسیع ہوائی سرگرمیاں شروع کر رکھی ہیں اور نبطیہ و اقلیم التفاح کے اوپر ایذا رسان پروازیں جاری ہیں۔
النشرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق لبنان اورصیہونی حکومت کے درمیان 27 نومبر کو ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود اس ملک کے خلاف صہیونی ریاست کی جارحانہ کارروائیاں جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لبنانی فوج کو جنوب میں تعینات کرنے کا منصوبہ
واضح رہے کہ یہ معاہدہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان امن قائم رکھنے کے لیے طے پایا تھا، جس کے تحت جنوبی لبنان میں لبنانی فوج اور اقوام متحدہ کی امن فورس (یونیفل) کو تعینات کیا گیا ہے، جبکہ اسرائیلی فوج کو 60 دن کے اندر علاقے سے پیچھے ہٹنا تھا۔
لبنانی ذرائع نے یہ بھی رپورٹ دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے شہرک بنی حیان کے اندر پیش قدمی کی ہے، جس سے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزیوں کا تسلسل ظاہر ہوتا ہے۔
یاد رہے کہ پچھلی جمعرات کو امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹکام) نے اعلان کیا کہ اسرائیلی فوج نے جنوب لبنان سے اپنی پہلی پسپائی کا آغاز کر دیا ہے اور اس کی جگہ لبنانی فوج لے رہی ہے۔
اسرائیلی فوج نے بھی ایک بیان میں تصدیق کی کہ ان کی ساتواں بریگیڈ جنوب لبنان کے الخیام علاقے میں اپنی مشن مکمل کر چکی ہے۔
اسرائیلی فوج کے بیان کے مطابق جنگ بندی کے معاہدے کے تحت اور امریکہ کے ساتھ ہم آہنگی کے ذریعے لبنانی مسلح افواج کے جوان اور اقوام متحدہ کی امن فورس (یونیفل) علاقے میں تعینات ہیں۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کے پاس لبنان میں جنگ بندی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں
قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی فوج کی حالیہ ہوائی سرگرمیاں اور جارحانہ اقدامات جنگ بندی کے معاہدے کو کمزور کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں، جو خطے میں تناؤ کو مزید بڑھا سکتی ہیں جبکہ لبنانی عوام اور قیادت اس صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔