صنعا (سچ خبریں) یمن نے سعودی عرب کے نام اہم پیغام جاری کرتے ہوئے سعودی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ اس وقت جبکہ اسلام دشمن ریاست اور خطے کا سب سے بڑا دہشت گرد اسرائیل فلسطینی مظلوم عوام کو شہید کررہا ہے ایسے میں اگر سعودی عرب یمن کے بجائے اسرائیل پر بمباری کرے تو اس میں ہم بھی سعودی عرب کا ساتھ دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے سعودی عرب کو یمن کے نہتے شہریوں کی بجائے صیہونی حکومت پر بمباری کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سعودی عرب یمن کے بجائے اسرائیل پر بمباری کرے تو یمنی عوام بھی سعودی حکومت کا ساتھ دے گی۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب یمن پر جارحیت اور بمباری بند کرے اور یہ کام صیہونی حکومت کے خلاف انجام دے کہ جو فلسطین پر بمباری کررہی ہے۔
محمد علی الحوثی نے ملت فلسطین کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت اور سعودی عرب کے سکوت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ریاض کو چاہیے کہ یمن کی بجائے غاصب اسرائیلی ریاست کو اپنی بمباری کا نشانہ بنائے۔
محمد علی الحوثی کا کہنا تھا کہ اگر سعودی عرب ایسا کرتا ہے تو ہم سعودی عرب کے خلاف اپنے جوابی حملے بند کردیں گے۔
واضح رہے کہ حالیہ صیہونی جارحیت کے تعلق سے سعودی عرب کی معنی خيز خاموشی نے عرب امہ اور مسلمانوں کے اذہان میں بہت سے سوالات پیدا کردیئے ہیں۔
سعودی وزیرخارجہ نے کچھ ہی عرصہ قبل صیہونی حکومت کے ساتھ عرب اور اسلامی ملکوں کے تعلقات کی بحالی کے فوائد گنوائے تھے۔
بحرین، متحدہ عرب امارات، مراکش اور سوڈان کے خیانت آمیز اقدامات کے بعد مغربی ایشیا کے مبصرین ریاض تل ابیب تعلقات کی بحالی کے اعلان کی توقع ظاہر کرچکے ہیں، تاہم تازہ صورتحال میں یہ معاملہ مسلم رائے عامہ کے سخت ردعمل کے پیش نظر کچھ عرصے کیلئے کٹھائی میں پڑتا دکھائی دے رہا ہے۔