سچ خبریں:امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے دعویٰ کیا کہ واشنگٹن جاسوسی بیلون کے معاملے میں امریکہ اور چین کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی پر قابو پانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے چینی حکمراں جماعت کے خارجہ امور کمیشن کے دفتر کے ڈائریکٹر وانگ یی کو بتایا کہ واشنگٹن چینی جاسوس بیلونز کو لے کر دونوں ممالک کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی پر قابو پانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
یاد رہے کہ یہ خبر واشنگٹن پوسٹ نے وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے شائع کی اور لکھا کہ یہ بیجنگ اور واشنگٹن کے تعلقات میں برف کے پگھلنے کی ممکنہ علامت ہو سکتی ہے
واضح رہے کہ سلیوان اور وانگ یی نے اس ہفتے ویانا میں ملاقات کی اور دو دنوں میں 8 گھنٹے تک ایک دوسرے سے بات کی،جبکہ چینی اور امریکی حکام نے پہلے یہ دعویٰ کیا تھا کہ دونوں حکام کے درمیان بات چیت فوری طور پر ختم ہو گئی۔
واشنگٹن پوسٹ کے حوالے سے سینیئر امریکی عہدیدار نے بات چیت کو تعمیری اور ایماندارانہ قرار دیا،کہا جاتا ہے کہ اس ملاقات کے دوران سلیوان نے چین میں زیر حراست امریکی شہریوں کا معاملہ بھی اٹھایا اورانسداد منشیات کی کاروائیوں نیز تائیوان سمیت علاقائی سلامتی کے امور پر بھی بات چیت کی گئی۔
امریکی عہدیدار نے کہا کہ یہ ملاقات اس تناظر میں ہوئی ہے کہ ریاستہائے متحدہ امریکہ اور عوامی جمہوریہ چین اعلیٰ سطحی رابطوں کو بڑھانے اور مواصلاتی چینلز کو برقرار رکھنے نیز مسابقت کا انتظام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، امریکی عہدیدار نے امریکی فضائی حدود میں چینی جاسوس بیلونز کے داخلے کو ایک غیر متوقع واقعہ قرار دیا اور کہا کہ جو بائیڈن انتظامیہ اب اس سے آگے بڑھنے کی کوشش کر رہی ہے۔