سچ خبریں: وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے لبنان میں صیہونی حکومت کی دہشت گردانہ کارروائیوں میں شدت کے بعد دعویٰ کیا ہے کہ واشنگٹن خطے میں اپنی فوجی موجودگی کو برقرار رکھے گا۔
ای بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے بڑھنے اور حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد صیہونی حکومت کی دہشت گردانہ کارروائیوں میں اضافے کے دوران وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے دعویٰ کیا کہ خطے میں امریکہ کی طاقتور فوجی موجودگی برقرار رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بحیرہ احمر میں طاقت کا مظاہرہ؛ آئزن ہاور کو یمنیوں نے کیسے بھگایا ؟
کربی نے رواں سال اپریل میں ایران کی جانب سے تل ابیب کے خلاف وعدہ صادق کارروائی کے بعد خطے میں اضافی فوجی دستے بھیجنے کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ہماری فوجی صلاحیت نہ صرف اپنے دفاع کے لیے بلکہ اسرائیل کو اپنے دفاع میں مدد دینے کے لیے بھی بہت مضبوط ہے۔
پینٹاگون نے ایک علیحدہ بیان میں دعویٰ کیا کہ ایک بحری بیڑے اور ایک خصوصی نیول یونٹ کو مشرقی بحیرہ روم میں سرگرم رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
پینٹاگون کے ترجمان پاتریک رایڈر نے مزید کہا کہ امریکہ آنے والے دنوں میں خطے میں اپنی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو بھی مضبوط کرے گا۔
جمعہ کو جنوبی لبنان پر صیہونی فضائی حملوں کے نتیجے میں سید حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔
مزید پڑھیں: امریکہ کی بالادستی کیوں کم ہو رہی ہے ؟
تاہم وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کہا کہ فی الحال امریکہ کا لبنان سے اپنے شہریوں کو فوری طور پر نکالنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔