سچ خبریں: اسرائیلی وزیراعظم نے ایک بیان جاری کرتے 6 اسرائیلی قیدیوں کی ہلاکت کے حوالے سے اپنی ذمہ داری سے پیچھے ہٹنے کی کوشش کی۔
غزہ میں 6 اسرائیلی قیدیوں کی ہلاکت پر شدید تنقید کا سامنا کرنے پر صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایک بیان میں کوشش کی کہ وہ اپنی ذمہ داری سے فرار حاصل کریں اور فائر بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام سے بچ سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں موجود صہیونی قیدی کی نئی ویڈیو جاری
نیتن یاہو نے اپنے بیان میں حماس کو مذاکرات میں رکاوٹ ڈالنے کا ذمہ دار قرار دیا اور دعویٰ کیا کہ وہ اسرائیلی قیدیوں کی آزادی کے لیے دسمبر سے کوششیں کر رہے ہیں۔
اس کے برعکس، تل ابیب کی بیشتر سیاسی و میڈیا شخصیات اور اسرائیلی مذاکراتی ٹیم کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو جنگ کو طول دینے اور ممکنہ جنگی مقدمات سے بچنے کے لیے مذاکرات میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نے اپنے بیان میں حماس کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ حماس کو اسرائیلی قیدیوں اور پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
اسرائیلی اخبار یدیوت آحرونٹ نے ایک اہم ذریعے کے حوالے سے رپورٹ دی کہ غزہ میں مارے گئے 6 قیدیوں میں سے 3 ایسے تھے جنہیں حماس قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت واپس دینے پر راضی تھی۔
مزید پڑھیں: غزہ کی جنگ جسمانی اور نفسیاتی طور پر 62 ہزار صہیونی ہلاک
نیتن یاہو نے مزید دعویٰ کیا کہ وہ باقی اسرائیلی قیدیوں کو واپس لانے اور اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پرعزم ہیں۔