سچ خبریں: تائیوانی کمپنی نے لبنان میں پھٹنے والے پیجرز تیار کیے جانے کے اصل مرکز کا انکشاف کیا ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق تائیوان کی کمپنی گولڈ اپولو پر لبنان میں ہونے والے پیجر دھماکوں کے حوالے سے الزامات عائد کیے گئے ہیں، تاہم اس کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ ان پیجرز کی تیاری کا اصل مرکز مجارستان کے دارالحکومت بوداپسٹ میں واقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لبنان میں پھٹنے والے وائرلیس آلات کس ماڈل کے تھے؟
رپورٹ کے مطابق گولڈ اپولو کمپنی، جس پر لبنان میں ہونے والے پیجر دھماکوں میں استعمال ہونے والے آلات کی تیاری کا الزام لگایا گیا، نے بیان دیا کہ پیجرز کے ماڈل AR-924 کو ایک کمپنی BAC تیار کرتی ہے اور فروخت کرتی ہے۔
گولڈ اپولو کے مطابق وہ صرف اپنے تجارتی نشان کا لائسنس دیتے ہیں اور نہ ہی اس پروڈکٹ کے ڈیزائن یا تیاری میں کوئی عمل دخل رکھتے ہیں۔
کمپنی نے اس بات کی تصدیق کی کہ لبنان اور شام میں دھماکوں میں استعمال ہونے والے پیجرز پر ان کا تجارتی نشان موجود تھا لیکن یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہیں یورپ میں کسی اور کمپنی نے تیار کیا تھا، گولڈ اپولو نے کہا کہ پیجرز کے اس ماڈل کو بوداپسٹ میں واقع BAC Consulting KFT کمپنی تیار کرتی ہے۔
نیویارک ٹائمز نے کل شام اپنی ایک رپورٹ میں لبنان میں پیجر دھماکوں کے حوالے سے نئی تفصیلات افشا کیں، رپورٹ کے مطابق، امریکی حکام نے جنہوں نے اپنی شناخت ظاہر نہیں کی، دعویٰ کیا کہ حزب اللہ نے گولڈ اپولو سے پیجرز کا آرڈر دیا تھا اور اسرائیل نے ان پیجرز کو لبنان پہنچنے سے پہلے ان میں موادِ دھماکہ خیز شامل کر کے چھیڑ چھاڑ کی۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق، یہ پیجرز حزب اللہ کے ارکان میں لبنان بھر میں اور یہاں تک کہ ایران اور شام میں اس تحریک سے وابستہ افراد میں تقسیم کیے گئے تھے۔
مزید پڑھیں: بیروت میں ہونے والے پیجرز دھماکوں کے چار ممکنہ احتمال
لبنان کی وزارت صحت کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، ان دھماکوں کے نتیجے میں اب تک 11 افراد شہید اور 4000 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جن میں سے 400 کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔