بائیڈن نے یوکرین کو کون سی خفیہ اجازت دی ہے؟

بائیڈن نے یوکرین کو کون سی خفیہ اجازت دی ہے

سچ خبریں: ایک امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ اس ملک کے صدر جو بائیڈن نے خفیہ طور پر کی‌یف کو روسی علاقوں میں امریکی ساختہ ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت دے دی ہے۔

روزنامہ پولیٹیکو نے باخبر ذرائع کے حوالے سے لکھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے خفیہ طور پر کی‌یف کو اجازت دی ہے کہ وہ روسی علاقوں میں موجود اہداف پر حملے کے لیے امریکی ہتھیار استعمال کر سکتا ہے۔

اس اخبار کے مطابق، یہ اجازت روس کے ان علاقوں کے لیے دی گئی ہے جو شمال مغربی یوکرین کے علاقے خارکیف کی سرحد پر واقع ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کیا ٹرمپ یوکرین کی جنگ کا فیصلہ کرپائیں گے ؟

پولیٹیکو نے لکھا کہ امریکی صدر نے حال ہی میں اپنی ٹیم کو ہدایت دی ہے کہ وہ یقین دہانی کرائیں کہ یوکرین کو امریکی ہتھیاروں کے استعمال میں کوئی مسئلہ نہ ہو تاکہ یوکرین روسی افواج کا جواب دے سکے جو اسے نشانہ بنا رہی ہیں یا حملے کے لیے تیار ہو رہی ہیں۔

ان ذرائع نے مزید دعویٰ کیا کہ واشنگٹن کی پالیسی جس کے تحت امریکی ہتھیاروں کا دور دراز حملوں کے لیے روسی سرزمین پر استعمال ممنوع ہے، اب بھی برقرار ہے۔

یاد رہے کہ نیٹو کے سکریٹری جنرل ینس اسٹولٹنبرگ نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں کہا کہ اس اتحادی نظام کے ممالک کو یوکرین کی اس اجازت پر دوبارہ غور کرنا چاہیے کہ وہ مغربی ہتھیاروں کا استعمال روسی سرزمین اور سرحدوں میں موجود فوجی تنصیبات پر حملے کے لیے کر سکے۔

اسٹولٹنبرگ نے یہ بھی کہا کہ نیٹو کی کوئی زمینی فورسز یوکرین نہیں بھیجی جائیں گی کیونکہ اس صورت میں اس اتحاد کو جنگ سے باہر نہیں رکھا جا سکتا۔

واضح رہے کہ مغربی ممالک اس بات پر متفق نہیں ہیں کہ یوکرین کو دیے جانے والے ہتھیاروں کو کہاں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

پینٹاگون کے ترجمان پیٹرک رائڈر نے کہا کہ امریکہ امریکی ساختہ ہتھیاروں کے یوکرین سے باہر استعمال کی مخالفت کرتا ہے۔

جرمن چانسلر اولاف شلز نے بھی کئی بار زور دیا ہے کہ وہ یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹارس میزائل فراہم کرنے کی مخالفت کرتے ہیں کیونکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کے استعمال کی نگرانی اور کنٹرول کے لیے فوجیوں کو یوکرین بھیجا جائے۔

اسی دوران نیویارک ٹائمز نے بھی باخبر ذرائع کے حوالے سے لکھا کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے حالیہ دورہ کی‌یف کے بعد کہا کہ وہ بائیڈن کو امریکی ہتھیاروں کے روسی سرزمین پر استعمال کی پابندی ختم کرنے کی تجویز دیں گے۔

مزید پڑھیں: نیٹو کا یوکرین کو مغربی ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں نیا حکم

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے 28 مئی کو کہا کہ جب نیٹو ممالک کے نمائندے روسی سرزمین پر حملے کی بات کرتے ہیں تو انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ وہ آگ سے کھیل رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے