سچ خبریں:وال اسٹریٹ جرنل نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ کے موجودہ صدر جو بائیڈن کے ساتھ کام کرنے والی ٹیم نے ان کے صدارت کے ابتدائی دنوں سے ہی ان کی ذہنی زوال کی شدت کو منظم انداز میں چھپانے کی کوشش کی ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وال اسٹریٹ جرنل کی اس چونکا دینے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جو بائیڈن، جو 20 جنوری 2025 کو وائٹ ہاؤس چھوڑنے والے ہیں، کی صدارت کے آغاز یعنی 2021 سے ہی ان کے ذہنی زوال کو نمایاں حد تک چھپایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بائیڈن نے زیلنسکی کے بجائے صدر پیوٹن کو استعمال کیا
امریکہ کے سب سے عمر رسیدہ صدر سمجھے جانے والے بائیڈن کو کئی بار اپنی زبانی لغزشوں، غیر متوازن رویوں، اور جسمانی حرکت پر کنٹرول نہ رکھنے کی وجہ سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
وال اسٹریٹ جرنل نے کئی قانون سازوں، ڈیموکریٹک پارٹی کے مالی معاونین، اور صدارت کے مشیروں کے حوالے سے کہا کہ اگرچہ تمام امریکی صدور اپنے گرد ایک حفاظتی دائرہ رکھتے ہیں، لیکن بائیڈن کے اردگرد حفاظتی اقدامات زیادہ سخت اور کنٹرول کہیں زیادہ جامع تھے۔
رپورٹ کے مطابق، بائیڈن کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ ان کے ملاقات کرنے والے افراد، انہیں دی جانے والی معلومات، اور ان کے گفتگو کے موضوعات پر سخت پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔
بائیڈن کے ارد گرد موجود گائیڈز اور مشیران کی تعداد بھی دیگر صدور کے مقابلے میں کہیں زیادہ تھی۔
ایک اور ذریعے نے بتایا کہ بائیڈن کی قریبی مشیر ٹیم نے ان کے کسی بھی ممکنہ گاف یا غلطی سے بچنے کے لیے ایک واضح حکمت عملی تیار کی تھی تاکہ ان کی ساکھ کو نقصان نہ پہنچے۔
بائیڈن کے مشیران نے ان کی عوامی ملاقاتوں اور تقاریر کو مختصر رکھنے کی کوشش کی، اور ان کے بیانات کو پہلے سے تحریر شدہ اور منظّم رکھنے پر زور دیا۔
تاہم، ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ 27 جون کو ہونے والے ایک فیصلہ کن مباحثے کے دوران بائیڈن کی ٹیم کی حکمت عملی ناکام ہوگئی۔
امریکی میڈیا نے اس وقت رپورٹ کیا کہ بائیڈن کا مباحثہ، ان کی ذہنی کیفیت اور وائٹ ہاؤس میں دوبارہ رہنے کی اہلیت کے حوالے سے ایک تباہ کن مظاہرہ تھا، جس نے ہر ایک کو ان کی اصل حالت دکھا دی۔
مزید پڑھیں: جو بائیڈن کا ذہنی امتحان لینے کی پیشکش پر انکی اہلیہ کا شدید ردعمل
82 سالہ صدر نے بالآخر ڈیموکریٹک پارٹی کے دباؤ کے تحت صدارتی انتخابی دوڑ سے دستبرداری اختیار کی، اور ان کی جگہ نائب صدر کملا ہیرس نے لی، لیکن وہ بھی ٹرمپ کے سامنے مقابلہ ہار گئیں۔