سچ خبریں:وائٹ ہاؤس نے اپنے بیان میں ایران کو مشورہ دیا ہے کہ انہیں اسرائیلی حملوں کا جواب نہیں دینا چاہیے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، وائٹ ہاؤس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران کو اسرائیلی حملوں کا جواب نہیں دینا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: بین الاقوامی اخلاقیات کے نقطہ نظر سے ایران اور اسرائیل کا فوجی رویہ
وائٹ ہاؤس نے ایران کے حق دفاع کو نظر انداز کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اگر ایران نے جوابی کارروائی کا فیصلہ کیا، تو امریکہ اسرائیل کی مدد کے لیے تیار ہے۔
یہ بیانات نئی بات نہیں ہیں، کیونکہ امریکی حکام مختلف مواقع پر ہمیشہ اسرائیل کی حمایت کا اظہار کرتے رہے ہیں۔
اسی سلسلے میں، امریکی یونیورسٹی براون کے انسٹی ٹیوٹ برائے بین الاقوامی امور واتسن نے 7 آبان کو انکشاف کیا کہ غزہ کی جنگ کے آغاز سے امریکہ نے اسرائیل کو 22 ارب ڈالر سے زائد کی فوجی امداد فراہم کی ہے، جس میں ہتھیاروں اور سازوسامان کے علاوہ طیارہ بردار بحری جہاز بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: ایرانیوں نے ثابت کر دیا کہ وہ جو کہتے ہیں کر دکھاتے ہیں: عطوان
اس رقم میں سے تقریباً 17.9 ارب ڈالر براہ راست فوجی شعبے میں خرچ کیے گئے جبکہ 4.86 ارب ڈالر یمن کی عوامی تنظیم انصار اللہ کے خلاف کارروائیوں سمیت دیگر جنگی آپریشنز پر صرف کیے گئے ہیں، جن میں طیارہ بردار بحری جہاز اور فضائی دفاعی نظام کی تنصیب شامل ہے۔