?️
میانمار (سچ خبریں) میانمار کی معزول رہنما آنگ سان سوچی کے خلاف غداری کے الزام میں ٹرائل کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے اور وہ دارالحکومت نیپیدا کی عدالت میں پیش ہوئیں جہاں جنتا نے ان پر لگائے گئے غداری کے الزام کی حمایت میں پیش کیے گئے گواہ کا بیان ریکارڈ کیا۔
تفصیلات کے مطابق میانمار میں فوجی بغاوت کے نتیجے میں حکومت کا تختہ الٹنے کے 4 سے زائد ماہ کے بعد میانمار کی معزول رہنما آنگ سان سوچی کے خلاف ایک جنتا (فوجی) عدالت میں غداری کے الزام میں ٹرائل کا آغاز کردیا گیا۔
آنگ سان سوچی کی وکیل من من سوئے نے کہا کہ معزول رہنما میانمار کے دارالحکومت نیپیدا کی عدالت میں پیش ہوئیں جہاں جنتا نے ان پر لگائے گئے غداری کے الزام کی حمایت میں پیش کیے گئے گواہ کا بیان ریکارڈ کیا۔
عدالت نے ان کے خلاف علیحدہ الزام پر بھی بیان ریکارڈ کیا کہ گزشتہ برس ہونے والے انتخابات کے دوران جب ان کی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کامیاب ہوئی تو آنگ سان سوچی نے کورونا وائرس کی پابندیوں کی خلاف ورزی کی تھی، اگر آنگ سان سوچی پر لگائے گئے تمام الزامات ثابت ہوجاتے ہیں تو 75 سالہ نوبیل انعام یافتہ رہنما کو ایک دہائی سے زائد عرصے تک قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔
جنتا (فوج) کی جانب سے دارالحکومت میں تعمیر کیے گئے ویران کمرہ عدالت میں جاری کارروائی کے دوران صحافیوں کا داخلہ منع تھا جہاں صرف گواہ، درخواست گزار اور پروسیکیوشن کے وکلا کے ساتھ ساتھ صرف ایک جج اور 2 کلرک موجود تھے، ایک صحافی نے کہا کہ کمپاؤنڈ کے گرد پولیس کی بھاری نفری موجود تھی۔
گھر میں نظر بند کی گئیں آنگ سان سوچی کو سونے کی غیر قانونی ادائیگیاں قبول کرنے اور نوآبادیاتی دور کے رازداری کے قانون کی خلاف ورزی کرنے سمیت کئی الزامات کا سامنا ہے۔
ان کے علاوہ سابق صدر ون مینٹ اور سینئر این ایل ڈی رہنما ڈاکٹر میو آنگ کے خلاف بھی غداری کے مقدمات چل رہے ہیں اور وہ بھی گزشتہ روز آنگ سان سوچی کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے تھے، وکیل من من سوئے نے کہا کہ مقدمے کی کارروائی اب اگلے ہفتے ہوگی۔
خیال رہے کہ میانمار میں فوج نے یکم فروری کی صبح جمہوری طور پر منتخب حکومت کے خلاف بغاوت کرتے ہوئے اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا اور آنگ سان سوچی اور ان کی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی (این ایل ڈی) کے دیگر رہنماؤں کو حراست میں لے لیا تھا۔
فوج کے زیر ملکیت ایک ٹی وی اسٹیشن پر جاری بیان کے مطابق فوج نے کہا تھا کہ اس نے انتخابی دھاندلی کے جواب میں نظربندیاں کی ہیں جس میں فوجی سربراہ من آنگ ہیلنگ کو اقتدار دیا گیا ہے اور ملک میں ایک سال کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
گزشتہ برس نومبر میں این ایل ڈی نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی جسے آنگ سان سو چی کی جمہوری حکومت کے لیے ریفرنڈم کے طور پر دیکھا گیا۔
بغاوت کی یہ صورتحال سول حکومت اور فوج کے درمیان کئی روز سے جاری کشیدگی میں اضافے کے بعد سامنے آئی جس نے انتخابات کے نتیجے میں بغاوت کے خدشات کو جنم دیا تھا۔
مشہور خبریں۔
حکومتی پالسیوں کے خلاف دس لاکھ سے زائد فرانسیسی سڑکوں پر
?️ 21 جنوری 2023سچ خبریں:فرانس بھر میں تقریباً 10 لاکھ افراد نے ایمانوئل میکرون کے
جنوری
چین کی نظر میں ایسی کون سی تنظیم ہے جو پوری دنیا کی مشکلات کی ذمہ دار ہے؟
?️ 15 جولائی 2023سچ خبریں: اقوام متحدہ میں چین کے نمائندے نے نیٹو کی اپنے
جولائی
صیہونی فوج کو غزہ جنگ میں نئے بحران کا سامنا
?️ 7 جون 2025 سچ خبریں:صیہونی ذرائع کے مطابق غزہ میں جاری جنگ کے دوران
جون
خیبر پختونخوا: جے یو آئی (ف)، مسلم لیگ (ن)، اے این پی دہشت گردوں کے نشانے پر
?️ 26 نومبر 2023پشاور: (سچ خبریں) مرکزی دھارے کی سیاسی جماعتوں میں جمعیت علمائے اسلام
نومبر
طالبان کا انسانی حقوق کے امریکی دعوے پر ردعمل
?️ 29 دسمبر 2021سچ خبریں:طالبان نے انسانی حقوق بالخصوص افغانستان میں خواتین کی صورتحال کے
دسمبر
ہم مزید کئی سالوں تک لبنان میں رہیں گے: اسرائیل
?️ 8 جنوری 2025سچ خبریں: اسرائیلی حکومت کی کابینہ کے ذرائع نے عبرانی زبان کے
جنوری
معروف ڈراما ’تیرے بن‘ کی اداکارہ سبینہ فاروق کو ’حیا‘ کا کردار کرنے پر دھمکیاں ملنے لگیں
?️ 19 مارچ 2023کراچی: (سچ خبریں) کسی ڈراما یا فلم میں اداکار کی اداکاری اگر
مارچ
واشنگٹن افغانستان میں اپنی انٹیلی جنس صلاحیت کھو چکا ہے: امریکی جنرل
?️ 12 ستمبر 2022سچ خبریں: 11 ستمبر کی برسی کے موقع پر CENTCOM دہشت
ستمبر