لندن (سچ خبریں) پاکستان کو ریڈ لسٹ میں ڈالنے کو لے کر برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے اہم قدم اٹھاتے ہوئے وزیر اعظم بورس جانسن کو خط لکھا پے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو ریڈ لسٹ میں ڈالنے کا واضح جواز پیش نہیں کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالنے کے لیے 34 اراکین پارلیمنٹ نے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو خط لکھا ہے جس میں اس اقدام کو غلط قرار دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اراکین پارلیمنٹ کی جانب سےبرطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور بنگلا دیش کو ریڈ لسٹ کرنے سے برطانوی شہری متاثر ہوں گے، پاکستان کو ریڈ لسٹ میں ڈالنے کا واضح جواز پیش نہیں کیا گیا۔
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں انفکشن ریٹ برطانیہ سے بھی کم ہے، پاکستان میں کورونا مریضوں کی تعداد ایسے ممالک سے کم ہے جو ریڈ لسٹ سے باہر ہیں۔
اراکین پارلیمنٹ میں پوچھا کہ بتایا جائے کن وجوہات کی بنا پر پاکستان کو ریڈ لسٹ میں ڈالا گیا؟ ریڈ لسٹ میں شامل کرنے اور نکالنے کا طریقہ کار کیا ہے۔
واضح رہے کہ برطانیہ نے کورونا وائرس کی نئی لہر کے مدنظر پاکستانی مسافروں کے حوالے سے اہم اعلان کرتے ہوئے 9 اپریل سے پاکستانی مسافروں کے داخلے پر پابندی لگانے کا اعلان کیا تھا۔
برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا کہ 9 اپریل سے برطانیہ میں شروع ہونے والی سفری پابندیوں میں پاکستان بھی شامل ہوگا۔