سچ خبریں: حال ہی میں غزہ کی پٹی میں ہلاک ہونے والے صیہونی قیدی کے اہلخانہ نے صیہونی وزیر اعظم سے ملاقات کرنے سے انکار کر دیا۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی حکومت کے چینل 12 نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ ایک اور صیہونی خاندان نے غزہ کی پٹی میں اپنے مارے گئے بیٹے کی تعزیتی تقریب میں بنیامین نتین یاہو کی شرکت کی مخالفت کی۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی قیدیوں کے اہلخانہ کے ہاتھ ایک بار پھر نیتن یاہو کے دست بہ گریبان
رپورٹ کے مطابق، کرمل غات نامی ایک صیہونی قیدی حال ہی میں غزہ کی پٹی میں ہلاک ہو گیا تھا، اور نتین یاہو ان کے خاندان سے تعزیت کرنے کے لیے ان کے تعزیتی اجتماع میں شریک ہوئے، مگر غات کے خاندان نے ان سے ملاقات کرنے سے انکار کر دیا۔
اس سے پہلے بھی غزہ کی پٹی میں ہلاک ہونے والے صیہونی قیدیوں کے خاندانوں نے نتین یاہو سے ملاقات سے انکار کیا تھا۔
مزید برآں، امریکی جریدے آکسیوس نے رپورٹ کیا کہ واشنگٹن میں صیہونی حکومت کے سفیر نے غزہ کی پٹی میں مارے گئے چھ صیہونی قیدیوں کی یادگاری تقریب میں اس وقت شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا، جب تقریب میں تقریر کرنے کی ان کی درخواست مسترد کر دی گئی۔
مزید پڑھیں: کیا نیتن یاہو غزہ جنگ ہار چکے ہیں؟صیہونی قیدیوں کے اہلخانہ کیا کہتے ہیں؟
آکسیوس کی رپورٹ کے مطابق، غزہ کی پٹی میں مارے گئے چھ قیدیوں کی یادگاری تقریب کے منتظمین نے صیہونی حکومت کے سفیر کی تقریر کی درخواست کو مسترد کر دیا اور واضح کیا کہ قیدیوں کے خاندان نتین یاہو کی کابینہ کے نمائندے کی تقریر میں دلچسپی نہیں رکھتے۔