سچ خبریں:عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ کہ ایران پر صہیونی حکومت کا حملہ ایران کے جوابی حملے کے مقابلے میں انتہائی کمزور تھا، جسے خود صہیونی بستیوں کے مکینوں نے بھی مذاق کا نشانہ بنایا۔
شہاب نیوز ایجنسی کی ویب سائٹ نے اپنی رپورٹ میں اس پروپیگنڈے کا ذکر کیا جو صہیونی اور بین الاقوامی میڈیا میں ایران کے خلاف کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے فضائی دفاع کی کامیاب کارکردگی اور ہوشیاری؛عربی میڈیا کی رپورٹ
رپورٹ کے مطابق، ان حملوں کو صہیونی بستیوں کے مکینوں نے شدید تنقید اور تمسخر کا نشانہ بنایا۔
ایران کے حملے کے مقابلے میں کمزور ردعمل
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ صہیونی بستیوں کے مکینوں نے بھی ایران پر کمزور حملوں کا مذاق اڑایا۔
جبکہ کچھ افراد نے پرانی تصاویر کا سہارا لے کر ایران پر حملے کی حقیقت کو چھپانے کی کوشش بھی کی۔
صہیونی بستیوں کے مکینوں نے یکم اکتوبر کو ایران کے میزائل حملے کی شدت اور وسعت کا ایران پر صہیونی حکومت کے کمزور ردعمل سے موازنہ کرتے ہوئے اس پر تنقید کی۔
سیاسی اور عسکری تجزیہ
سیاسی اور عسکری تجزیہ کار احمد عبدالرحمن نے شہاب نیوز سے گفتگو میں کہا کہ صہیونی حکومت کا ایران پر حملہ کمزور اور محدود تھا۔
ان کے مطابق، اس حملے کا مقصد نیتن یاہو اور مقبوضہ علاقوں کے حکمران اتحاد کی ساکھ کو بچانا تھا جو چند ہفتے قبل ایران کے شدید حملے میں اہم فوجی اڈوں کو نشانہ بنائے جانے کے بعد نقصان اٹھا چکے تھے۔
نمائشی حملہ اور ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش
عبدالرحمن نے مزید کہا کہ یہ حملہ دراصل نمائشی تھا اور صہیونی حکومت کی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے کیا گیا۔ اس کے پیچھے امریکہ اور اسرائیل کا جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈا تھا، جو لبنان اور غزہ کے محاذوں پر اپنی شکست کو چھپانے میں ناکام رہے ہیں۔
امریکی حکمت عملی اور خطے کی صورتحال
عبدالرحمن نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اسرائیل کے کمزور حملے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ امریکہ نہیں چاہتا کہ خطے میں حالات بے قابو ہوں اور جنگ وسیع پیمانے پر پھیل جائے، جس سے صہیونی حکومت کے مفادات کو خطرہ ہو اور اس کا اسٹریٹجک اتحادی اس جنگ میں شکست اور تباہی کا شکار ہو جائے۔