سچ خبریں:فلسطین کی وزارت صحت کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اسرائیلی جارحیت کے تحت غزہ میں ایندھن کی فراہمی روکنے کو ایک نئی انسانی تباہی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عمل غزہ کے مریضوں کے لیے موت کا حکم جاری کرنے کے مترادف ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر خلیل الدقران نے یمنی چینل المسیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے اسپتالوں کو ایندھن کی ترسیل سے روک دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ پر نہ رکنے والی صیہونی بمباری؛ کئی فلسطینی بچے شہید
انہوں نے خبردار کیا کہ بجلی کی فراہمی بند ہونے کا مطلب غزہ کے تمام مریضوں کی زندگی کا خاتمہ ہوگا۔
صحت کے نظام پر شدید اثرات
ڈاکٹر خلیل الدقران نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کے شمالی غزہ پر مسلسل حملے صحت کے نظام کو مکمل طور پر مفلوج کر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی افواج نے کمال عدوان اسپتالاور طبی آلات کے گوداموں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں شمالی غزہ میں صحت کا بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔
اسرائیلی جارحیت کا مقصد
الدقران نے کہا کہ اسرائیل کا مقصد غزہ کے عوام کی زیادہ سے زیادہ قتل عام کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: فلسطینی پناہ گزینوں پر صہیونی حکومت کے وحشیانہ حملے
انہوں نے مزید کہا کہ صحت کے نظام کو تباہ کرنے کے بعد، اسرائیل اب رہائشی علاقوں کو بمباری کا نشانہ بنا رہا ہے۔
عالمی برادری سے اپیل
ڈاکٹر الدقران نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ غزہ کے اسپتالوں کو بچانے، طبی امداد اور آلات کی فوری ترسیل کے لیے فوری کارروائی کریں۔