سچ خبریں:سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے خطے میں اسرائیلی جارحیت کے باعث پیدا ہونے والے خطرناک حالات پر سخت وارننگ دی ہے۔
لبنانی اخبار النهار کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ غزہ اور لبنان میں اسرائیل کے مسلسل حملے نہ صرف انسانی المیے کو بدترین سطح پر لے جا رہے ہیں بلکہ خطے کو ایک وسیع جنگ کی طرف دھکیل رہے ہیں۔
اسرائیلی جارحیت اور انسانی بحران
رپورٹ کے مطابق، فیصل بن فرحان نے خبردار کیا کہ اسرائیل کی کارروائیاں نہ صرف خطے میں کشیدگی کو بڑھا رہی ہیں بلکہ بین الاقوامی قوانین اور اداروں کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عرب ممالک کے سربراہوں نے ریاض میں اجلاس میں کیا کہا؟
انہوں نے کہا کہ ان حملوں سے انسانی المیے کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے اور ان کے فوری خاتمے کی ضرورت ہے۔
جی 20 اجلاس میں سعودی عرب کا موقف
برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں منعقدہ جی 20 اجلاس کے دوران سعودی وزیر خارجہ نے ولی عہد محمد بن سلمان کی نمائندگی کرتے ہوئے عالمی برادری کو خطے کے حالات پر توجہ دینے کا پیغام دیا۔
انہوں نے کہا کہ فوری طور پر جنگ بندی، بلا روک ٹوک انسانی امداد کی فراہمی، اسرائیلی قیدیوں کی رہائی، اور فلسطین کے مسئلے کا دو ریاستی حل ضروری ہے۔
فیصل بن فرحان نے 1967 کی سرحدوں کی بنیاد پر پائیدار امن کی بحالی پر زور دیا۔
عالمی بحران اور ترقی کے اہداف پر اثرات
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیا اس وقت تنازعات، جنگی کشیدگی، اور انسانی بحرانوں کے باعث متاثر ہو رہی ہے، جو 2030 کے پائیدار ترقی کے اہداف کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترقی اور خوشحالی تباہی اور موت کے ملبے پر قائم نہیں ہو سکتی۔
سعودی عرب کا امن اور استحکام پر زور
فیصل بن فرحان نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ خطے میں امن کے قیام اور انسانی بحرانوں کے خاتمے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کرے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام فریقین کو تنازعات کے حل کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
مزید پڑھیں: ریاض صیہونی حملوں کی تحقیقات کے لیے عرب اسلامی سربراہی اجلاس منعقد کرنے کا خواہاں
نتیجہ
سعودی عرب نے اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال پر واضح موقف اپناتے ہوئے عالمی برادری کو متحرک کرنے کی کوشش کی ہے۔
سعودی وزیر وزیر خارجہ کے بیان نے خطے میں بڑھتے ہوئے تنازعات کے حل کے لیے سعودی عرب کی سنجیدگی کو اجاگر کیا ہے۔