سچ خبریں: عبرانی زبان کے اخبار نے زور دے کر کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت فلسطینی مزاحمت پر فوجی دباؤ ڈال کر اپنے قیدیوں کو آزاد نہیں کر سکتی۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی اخبار ہاآرتص نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ غزہ پٹی میں آٹھ ماہ کی جنگ کے بعد سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ تل ابیب کے حکام کا فلسطینی گروپوں پر فوجی دباؤ کے ذریعے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا دعویٰ محض جھوٹ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو صیہونی وزیر جنگ پر برہم، وجہ؟
اخبار نے مزید لکھا کہ انتہا پسند دائیں بازو والوں کو اجازت نہیں دی جانی چاہیے کہ وہ حماس کے پاس موجود باقی قیدیوں کو اپنی ذاتی بلند پروازیوں کی نذر کریں۔
اسرائیلی فوجیوں نے النصیرات کیمپ میں خونریزی کے بعد آٹھ ماہ بعد چار اسرائیلی قیدیوں کو آزاد کرانے میں کامیابی حاصل کی، لیکن اس وحشیانہ آپریشن کے دوران، کچھ دوسرے قیدی بھی انہیں فوجیوں کی فائرنگ سے مارے گئے۔
مزید پڑھیں: صیہونی حکومت کی حالت زار؛ قابض وزیر کی زبانی
آٹھ ماہ قبل، تل ابیب کے حکام نے غزہ پٹی پر حملے کے آغاز کے دوران، فوری طور پر اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں حماس کی سرنگوں کی تباہی کا وعدہ کیا تھا، جو ابھی تک کسی صورت میں پورا نہیں ہوا اور نہ ہی کبھی ہوگا۔