سچ خبریں: یوکرین کے صدر نے امریکی اور مغربی دعووں کے برخلاف کہا ہے کہ روس کی جانب سے ایرانی بیلسٹک میزائلوں کے استعمال کا کوئی ثبوت موجود نہیں ہے۔
کیف پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کے صدر ولودیمیر زلنسکی نے امریکہ اور مغرب کی جانب سے تہران سے ماسکو کو بیلسٹک میزائلوں کی مبینہ ترسیل کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ روس نے ان میزائلوں کو یوکرین کے خلاف استعمال کیا ہو۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے سوال کا جواب دو؛روس کا یوکرین سے خطاب
امریکہ نے 10 ستمبر کو اس دعوے کی تصدیق کی تھی کہ ایران نے ماسکو کو بیلسٹک میزائل فراہم کیے ہیں”، تاہم یوکرین کے صدر اس سے لاعلم ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے دعویٰ کیا تھا کہ ہم نے تہران کو کھلے عام اور نجی طور پر خبردار کیا ہے کہ ایسے اقدامات خطرناک طور پر کشیدگی میں اضافہ کریں گے، اور اب روس نے یہ میزائل وصول کر لیے ہیں۔
اس کے باوجود، زلنسکی نے کہا کہ انہیں مغربی ممالک سے ایران کی جانب سے روس کو میزائل فراہم کرنے کی اطلاعات ملی ہیں، لیکن وہ اس بات کی تصدیق نہیں کر سکتے کہ ان میزائلوں کا استعمال کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کے پاس شمالی کوریا کی جانب سے روس کو اسلحہ اور گولہ بارود بھیجنے کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں، لیکن صرف اسی صورت میں ایران کے میزائل بھیجے جانے کی تصدیق کی جا سکتی ہے جب اس کے پاس واضح ثبوت ہوں۔
یہ دعوے ایسے وقت میں کیے جا رہے ہیں جب ایران نے ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے انہیں نفسیاتی جنگ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ مغرب اس بہانے سے یوکرین کو اپنی فوجی امداد کو جائز ثابت کرنا چاہتا ہے۔
مزید:ایرانی ڈرونز کب روس پہنچے، ہمیں نہیں معلوم:پینٹاگون
ماسکو نے بھی ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس اور ایران کئی شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔