سچ خبریں: علاقائی اور بین الاقوامی میڈیا نے آیت اللہ خامنہ ای کے نماز جمعہ کے خطبوں کو بڑے پیمانے پر کوریج دی۔
آیت اللہ خامنہ ای کے نماز جمعہ کے خطبوں کو علاقائی اور بین الاقوامی میڈیا نے بڑے پیمانے پر کوریج دی اور اس دوران شہید سید حسن نصراللہ کی یاد میں تقریب بھی منائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: آیت اللہ خامنہ ای کی حالیہ تقریر کا مسلمانوں پر کیا اثر رہا؟
اس تقریر میں آیت اللہ خامنہای نے مسلمانوں کی اتحاد کی ضرورت پر زور دیا اور دشمن کی سازشوں کے خلاف بیداری کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملت فلسطین کو اپنے حقوق کے لیے لڑنے کا حق حاصل ہے اور ان کے دفاع میں ایران کی حمایت جاری رہے گی، اس موقع پر موجود لوگوں نے بھرپور انداز میں شرکت کی اور ان کی تقاریر کو سراہا گیا۔
آیتاللہ خامنہای نے ایرانی عوام اور حکومتی اہلکاروں کی بڑی تعداد کی موجودگی میں نماز جمعہ کے خطبوں کے آغاز میں دشمنوں کی تقسیم کرو اور حکومت کرو کی پالیسی کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ یہ پالیسیاں مسلمانوں کے ممالک میں مختلف طریقوں سے نافذ کی گئی ہیں مگر آج قومیں بیدار ہو چکی ہیں، آج وہ دن ہے جب اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں کی چالوں کو ناکام بنا سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کا دشمن، عراق، فلسطین، مصر، شام اور یمن کا بھی دشمن ہے۔
آیتاللہ خامنہای نے اس بات پر زور دیا کہ دشمن ہر جگہ مختلف طریقے سے کام کرتا ہے مگر ان کا کنٹرول سینٹر ایک ہی ہے اور اگر دشمن ایک ملک میں کامیاب ہو جائے تو وہ دوسرے ممالک کی جانب بڑھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلمان آج مزید غفلت نہیں برت سکتے، ہمیں افغانستان سے لے کر یمن تک، اسلامی ممالک میں دفاع اور خودمختاری کی بیلٹ کو مضبوطی سے باندھنا ہوگا۔
انہوں نے فلسطینی قوم کے حق کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ان کا حق ہے کہ وہ اپنے دشمن کے خلاف کھڑے ہوں، جو ان کی زندگی کو برباد کر رہا ہے۔
آیتاللہ خامنہای نے ایرانی مسلح افواج کے شاندار کارناموں کو مکمل طور پر قانونی اور جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ لبنانیوں کی جانب سے غزہ کے عوام کا دفاع بھی ایک جائز عمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے فرائض میں نہ تو سستی کریں گے اور نہ ہی جلد بازی دکھائیں گے، اسلامی جمہوریہ ایران اس معاملے میں جو بھی ذمہ داری ہوگی، اسے قوت اور صلابت کے ساتھ انجام دے گا جو بھی ضروری ہوگا، وہ کیا جائے گا، جیسا کہ پہلے کیا گیا ہے اور آئندہ بھی کیا جائے گا۔
یہ خطبہ علاقائی اور بین الاقوامی میڈیا میں بڑے پیمانے پر کوریج حاصل کر چکا ہے، متعدد ذرائع ابلاغ جن میں فرانسیسی خبررساں ایجنسی، روئٹرز، الجزیرہ، المنار ، پاکستانی، ہندی اور ترک میڈیا شامل ہیں، نے اس اہم واقعہ کی براہ راست کوریج کی۔
الجزیرہ :الجزیرہ کی انگریزی ویب سائٹ نے آیتاللہ خامنہای کے بیانات کو اس طرح پیش کیا کہ ایران کے رہنما نے علاقائی جنگ کے امکانات کو حقیقی قرار دیا اور اسی لیے انہوں نے مسلمانوں سے اتحاد کی اپیل کی۔
NDTV : بھارتی ٹیلی ویژن نیٹ ورک NDTV نے اپنی ویب سائٹ کے پہلے سرخی میں کہا کہ خامنہ ای نے پانچ سال بعد تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل زیادہ دیر تک نہیں رہے گا۔
اس چینل نے مزید کہا کہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کبھی بھی حماس اور حزب اللہ پر غالب نہیں آئے گا جبکہ عوام نے ایک آواز میں لبیک کے نعرے بلند کیے۔
گارڈین :گارڈین اخبار نے نماز جمعہ میں آیت اللہ خامنہ ای کے اہم خطاب کو اس طرح پیش کیا کہ ایران کے رہنما نے اسرائیل پر میزائل حملے اور ۷ اکتوبر کے حملے (طوفان الاقصی) کی حمایت کی۔
اس اخبار نے مزید لکھا کہ ایرانی رہنما علی خامنہای نے منگل کو تہران سے اسرائیل پر ہونے والے میزائل حملے کو اسرائیل کے حیرت انگیز جرائم کے خلاف ایک کم از کم سزا قرار دیا اور اسے جائز و قانونی قرار دیا۔
الجزیرہ : الجزیرہ نے تہران میں ہونے والی نماز جمعہ میں آیت اللہ خامنہ کے خطبوں کو عربی زبان میں دوبار نشر کیا ۔
العربیہ : العربیہ انگریزی نے نماز جمعہ میں آیت اللہ خامنہ کے بیان پر توجہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے رہنما نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف ہماری مسلح افواج کی حالیہ کارروائیاں مکمل طور پر قانونی اور جائز تھیں۔
ہندوستان ٹائمز: ہندوستان ٹائمز نے آیت اللہ خامنہ ای کے اس بیان کو سرخی بنایا: آیت اللہ خامنہای نے کہا کہ ایران کا اسرائیل پر حملہ قانونی اور جائز تھا۔
اکونومیک ٹائمز : اکونومیک ٹائمز نے آیت اللہ خامنہ ای کے خطبے کے بارے میں لکھا: ایران کا میزائل حملہ، اسرائیل کے جرائم کے خلاف ایک کم از کم سزا کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
انڈیا ٹوڈے : انڈیا ٹوڈے نے آیت اللہ خامنہای کے بیانات کو اس طرح بیان کیا: ایران کے رہبر آیت اللہ علی خامنہای نے اپنے جمعہ کے خطاب میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ کا اسرائیل پر میزائل حملہ قانونی تھا، اور گزشتہ سال ۷ اکتوبر کو حماس کا اسرائیل پر حملہ (طوفان الاقصی) بھی جائز تھا۔
انڈین اکسپریس: انڈین اکسپریس نے آیت اللہ خامنہای کی تقریر پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ آیت اللہ خامنہای نے اپنے خطاب میں پہلی بار پانچ سال میں واضح کیا کہ اسرائیل کبھی بھی حماس اور حزب اللہ پر فتح حاصل نہیں کرے گا۔
روئٹرز: روئٹرز نیوز ایجنسی نے آیت اللہ خامنہای کی تقریر کو براہ راست اور لمحہ بہ لمحہ نشر کیا، اس ایجنسی نے لائیو لیبل کے ساتھ آیت اللہ خامنہای کے خطبے کے اہم نکات کو درج ذیل طور پر پیش کیا:
– رہبر ایران نے کہا کہ مسلمان ممالک کا ایک مشترکہ دشمن ہے۔
– ہمیں اسلامی ممالک میں افغانستان سے یمن تک دفاع اور خودمختاری کا کمربند مضبوط کرنا چاہیے۔
– ملت فلسطین کا حق ہے کہ وہ دشمن کے خلاف جو اس کی زندگی کو برباد کر رہا ہے، کھڑی ہو۔
پاکستانی خبررساں اداروں کی براہ راست کوریج
پاکستانی نیوز چینلز نے اپنے معمول کے پروگراموں کو معطل کر کے تہران میں نماز جمعہ کے خطبوں کو براہ راست نشر کیا۔
ان میڈیا نے اس بات پر زور دیا کہ آیت اللہ خامنہای نے فلسطین اور مزاحمتی محاذ کی مسلسل حمایت پر زور دیا اور اسرائیل کے کسی بھی تجاوز کے مقابلے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی مکمل تیاری کا ذکر کیا۔
المسیرہ : یمنی چینل المسیرہ نے اپنی رپورٹ میں آیت اللہ خامنہای کے اس بیان کو نمایاں کیا جس میں انہوں نے کہا کہ مزاحمتی تحریک کبھی بھی اپنے شہید کمانڈروں کی موت کے بعد پیچھے نہیں ہٹے گی اور کامیابی ہمیشہ اسی تحریک کی ہو گی۔
NTV: ترکی کے NTV چینل کے رپورٹر نے کہا کہ ہم تہران میں نماز جمعہ میں عوام کی بے مثال شرکت کے مشاہدہ کر رہے ہیں، آیت اللہ خامنہای نے کامیابی اور فتح کے خطبے پڑھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آیت اللہ خامنہای کا پیغام دنیا کے مسلمانوں کے لیے اتحاد کا پیغام تھا، انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ضرورت پیش آئی تو اس بار سختی سے جواب دیں گے۔
اس چینل کے رپورٹر نے آیت اللہ خامنہای کی تقریر کو وسیع پیمانے پر عوامی شرکت اور ایرانی وزیر خارجہ کے بیروت کے دورے کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کی طاقت کا مظہر قرار دیا۔
فرانس پریس :فرانس پریس نیوز ایجسنی نے آیت اللہ خامنہای کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے سرخی لگائی: رہبر ایران نے اسرائیل پر حملے کے بعد تقریر کے دوران اپنے پاس ہتھیار رکھا۔
فرانس پریس نے مزید کہا کہ آیت اللہ علی خامنہای نے نمازیوں کے سامنے ایک نادر خطبے میں، جو کہ تہران کی جانب سے اسرائیل پر حالیہ میزائل حملے کے چند دن بعد دیا گیا، اپنے پاس ایک ہتھیار رکھا تھا۔
خامنهای نے تقریباً پانچ سال میں اپنے پہلے خطاب میں ہزاروں نمازیوں کے سامنے تقریر کی، جنہوں نے محور مقاومت کے فقید رہنما کی تصاویر اور امریکہ و اسرائیل کے خلاف بینرز اٹھا رکھے تھے۔
شہاب نیوز: فلسطینی ویب سائٹ شہاب نیوز نے اطلاع دی کہ نماز جمعہ میں، جس میں شہید سید حسن نصراللہ کی یاد میں تقریب منعقد کی گئی، ایرانی عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
مزید پڑھیں: آیت اللہ خامنہ ای کا عالمی امور پر گہرا اور وسیع مطالعہ ہے؛پاکستانی عہدیدار
سی این این : سی این این نے آیت اللہ خامنہای کی نماز جمعہ میں شرکت کا ذکر کرتے ہوئے اس کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت اور عین الاسد پر ایران کے حملے کے بعد آیت اللہ خامنہای نے پہلی بار تہران کی نماز جمعہ پڑھائی ہے۔