برطانوی اخبار کا چین کے فوج مرکز کے بارے میں عجیب دعوی

برطانوی اخبار کا چین کے فوج مرکز کے بارے میں عجیب دعوی

سچ خبریں:ایک برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ چین پینٹاگون سے 10 گنا بڑا فوجی مرکز بنا رہا ہے۔

برطانوی اخبار فائننشال ٹائمز نے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ چین پینٹاگون سے 10 گنا بڑا فوجی مرکز بنا رہا ہے، جس کا رقبہ 1500 ہیکٹر ہے، اور یہ مرکز بیجنگ کے قریب ایک تعمیراتی مقام پر بنایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین کی خارجہ پالیسی میں جیو اکنامک کا تجزیہ

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کے اس فوجی مرکز کی ماہتابی تصاویر حاصل کی گئی ہیں اور یہ مقام امریکی انٹیلی جنس اداروں کی زیر نگرانی ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ مرکز نہ صرف یہ کہ فوجی عہدیداروں کو ہنگامی حالات میں پناہ دینے کے لیے بنایا جا رہا ہے، بلکہ اس کا مقصد ایک ممکنہ جوہری جنگ میں بھی چینی قیادت کی حفاظت کرنا ہو سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، یہ فوجی مرکز دنیا کا سب سے بڑا فوجی کمانڈ سینٹر بننے جا رہا ہے، جو پینٹاگون سے کم از کم 10 گنا زیادہ وسیع ہو گا۔

امریکی حکام نے اس مرکز کو قریب سے زیر نگرانی رکھا ہوا ہے اور یہ ان کے لیے ایک سنگین جغرافیائی اور اسٹرٹیجک تشویش کا باعث بن چکا ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ چین اپنی جوہری ہتھیاروں کی ذخیرہ اندوزی میں تیزی سے اضافہ کر رہا ہے اور اس کے فوجی ڈھانچے میں انضمام کی کوششیں جاری ہیں تاکہ اس کی فوج امریکہ کے مقابلے میں زیادہ طاقتور بن سکے۔

چین کا یہ جدید فوجی مرکز اس کے عالمی سطح پر متعارف ہونے والے فوجی ڈھانچے کا اشارہ دے رہا ہے، اور یہ جوہری جنگ کے لیے بھی تیاریاں کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں:چین کی نوجوان آبادی کا جذباتی راحت کیلئے اے آئی سے لیس پالتو جانوروں کی جانب رجحان

چین کے ایک تجزیہ کار نے کہا کہ اگر یہ رپورٹ درست ثابت ہوئی تو یہ مرکز چین کی عالمی فوجی حکمت عملی کو ایک نیا رخ دے گا اور جوہری جنگ کی تیاری کے ضمن میں بھی چین کی مہارت میں اضافہ کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے