سچ خبریں:جنوبی لبنان کے کچھ علاقوں سے صہیونی افواج کے جزوی انخلا کے بعد قابض حکومت کی درندگی کے نئے پہلو سامنے آ رہے ہیں۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، اگرچہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت صہیونی افواج کو 26 جنوری 2025 تک جنوبی لبنان سے اپنی فوجیں نکالنا تھا، تاہم اسرائیل نے اس معاہدے کو نظرانداز کرتے ہوئے مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:جنگ بندی کی آڑ میں جنوبی لبنان میں صہیونی کیا کر رہے ہیں؟
صہیونی افواج کے جزوی انخلا کے بعد، لبنان کی امدادی ٹیموں نے میس الجبل، کفرکلا، عدیسہ اور مرکبا کے تباہ شدہ علاقوں میں ملبہ ہٹانے کے دوران 23 شہداء کی لاشیں نکالی ہیں۔
شہداء کی شناخت اور ان کی عمر یا جنس کے بارے میں ابھی تک مزید تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔
لبنانی حکومت نے حزب اللہ کے خلاف دباؤ ڈالنے کی حکمت عملی اپنائی ہے تاکہ جنگ بندی معاہدہ کو آگے بڑھایا جا سکے، تاہم اسرائیل نے واضح طور پر اس معاہدے کی تکمیل سے انکار کیا ہے اور جنوبی لبنان سے مکمل انخلا کی بجائے اپنے فوجیوں کو کم از کم پانچ سرحدی اسٹریٹجک علاقوں میں باقی رکھا ہے جس سے بیروت حکومت میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
سعودی عرب کی مصر اور اردن کے ساتھ فوجی مشقیں
جنوری
’غیر قانونی، غیر شرعی فیصلہ‘، عدت نکاح کیس میں سزا کیخلاف عمران خان، بشریٰ بی بی کی اپیل
فروری
ایون فیلڈ ریفرنس میں 7 سال کی سزا کالعدم قرار، مریم نواز بری
ستمبر
اینڈرائیڈ سسٹم کے 8 فیچرز کون سے ہیں؟
اگست
حکومت صاف و شفاف انتخابات چاہتی ہے
جنوری
صیہونی جنگجوؤں نے مجدو جیل میں فلسطینی قیدیوں پر کیا حملہ
مارچ
عراق میں امریکی اتحاد کے قافلے پر حملہ
جنوری
امریکہ کا اپنے شہریوں کو فوری طور پر یوکرائن چھوڑنے کا حکم
فروری