سچ خبریں:یمن کی انسانی حقوق کی ایک تنظیم کا کہنا ہے کہ سعودی اتحاد کی اس ملک کے خلاف جارحیت کے نیتجہ میں لاکھوں کی تعداد میں یمنی بچوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔
انسانی حقوق کی یمنی تنظیم انتصار آرگنائزیشن نے المسیرہ ٹی وی چینل کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ اس ملک کے خلاف سعودی اتحاد کی تھوپی گئی جنگ اور محاصرے کی وجہ سے چالیس لاکھ بچے اور خواتین غذائی قلت کا شکار ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 632000 بچوں کی زندگی کو یمن میں خطرات لاحق ہیں، انسانی حقوق کے سلسلہ میں کام کرنے والی اس تنظیم کے اعداد و شمار کے مطابق 2015ء سے شروع سعودی اتحاد کی جنگ کے دوران براہ راست حملوں میں اب تک 3850 یمنی بجے جاں بحق اور 4230 زخمی ہو چکے ہیں۔
انتصار آرگنائزیشن کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق 24 لاکھ یمنی بچے سکول نہیں جاتے اور 14 لاکھ بچوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کر دیا گیا ہے، یاد رہے کہ سعودی اتحاد نے 2015ء میں اپنے جنوبی ہمسائے یمن پر حملہ کیا تھا جس کا مقصد ریاض کی حمایتی حکومت کی واپسی اور انصاراللہ تحریک کا خاتمہ کرنا تھا،تاہم دسیوں ہزار یمنی شہریوں کو شہید کرنے اور اس ملک کے پچاسی فیصد سے زائد انفراسٹرکچر کی مکمل تباہی کے باوجود یہ اتحاد اب تک اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔