سچ خبریں:اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 2021 میں اقوام متحدہ کے امن دستے کے 25 اہلکار سلسلہ وار جھڑپوں میں مارے گئے۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس کے 25 اہلکار گزشتہ ایک سال میں متعدد حملوں میں مارے گئے ہیں، اقوام متحدہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 2021 میں ہونے والے متعدد حملوں میں اقوام متحدہ کے پانچ امن فوجی دستے کے 25 اہلکار ہلاک ہوئے ہیں جن میں دو خواتین اور ایک سویلین عملے کا رکن بھی شامل تھا۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ مالی مسلسل آٹھویں سال دنیا کا سب سے خطرناک ملک رہا جہاں اقوام متحدہ کے 19 امن فوجیوں کی ہلاکتیں ہوئیں جبکہ وسطی افریقی جمہوریہ چار امن فوجیوں کی ہلاکت کے ساتھ اس فہرست میں دوسرے نمبر پر رہا۔
اقوام متحدہ کے عملے کے صدر ایٹر آراویس نے کہا کہ ان فوجیوں کو مارنے کے جرم میں کسی کو بھی گرفتار یا سزا نہیں دی گئی ہے،ہم حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اقوام متحدہ کے عملے کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدام کریں۔
واضح رہے کہ 2021 میں مارے جانے والوں میں سے آٹھ امن فوجی ٹوگو ، چار چاڈ ، تین کوٹ ڈی آئیور ، تین مصر اور چھ روانڈا، برونڈی، کانگو ، گبون ،ملاوی اور مراکش کے رہنے والے تھے جبکہ ہلاک ہونے والا واحد شہری ایک کانگولیس تھا۔