سچ خبریں: صیہونی قومی سلامتی کے سابق وزیر نے اعتراف کیا کہ 1948 کی جنگ کے بعد سے اب تک اس حکومت کی سب سے خطرناک ناکامی 7 اکتوبر کو ہوئی۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے قومی سلامتی کے سابق وزیر موشہ یلعون نے اعتراف کیا ہے کہ 1948 کی جنگ کے بعد صیہونی حکومت کی سب سے خطرناک شکست 7 اکتوبر کو ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کے حساس مراکز مزاحمتی میزائلوں کے گھیرے میں
یلعون نے اعتراف کیا کہ 7 اکتوبر کو صیہونی حکومت کی شکست فوجی، انٹیلیجنس اور اسٹریٹجک شکست تھی۔
دوسری جانب صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے بھی اس حکومت کی موجودہ صورتحال پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اب جنگ کے دوران نیتن یاہو کو ہٹانا اور بھی ضروری ہو گیا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ نیتن یاہو جتنے دن مزید اقتدار میں رہیں گے اسرائیل کو اتنے ہی زیادہ خطرات کا سامنا کرنا پڑے گا اور نقصانات اٹھانا پڑیں گے۔
مزید پڑھیں: غزہ پر زمینی حملہ اسرائیل کے لیے کیسا رہے گا؟
واضح رہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے فلسطینی قوم کے خلاف صیہونی جرائم کے جواب میں غزہ کی پٹی سے مقبوضہ علاقوں میں صیہونی حکومت کے ٹھکانوں کے خلاف طوفان الاقصی آپریشن 7 اکتوبر 2023سے شروع کیا تھا،ایک ایسا آپریشن جس نے صیہونی حکومت کی انٹیلی جنس کی ناکامی کے ساتھ ساتھ ساتھ فوج اور صیہونی حکام کو حیران کر دیا۔