اسرائیلی حکومت کے تعلیمی بائیکاٹ میں پچھلے ایک سال کے دوران تین گنا اضافہ ہوا ہے

بائیکاٹ

?️

سچ خبریں: عبرانی زبان کے ایک میڈیا آؤٹ لیٹ نے اعلان کیا کہ اسرائیل کا تعلیمی اور یونیورسٹی بائیکاٹ پچھلے سال کے دوران تین گنا بڑھ گیا ہے۔
ھآرتض اخبار نے اس حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی یونیورسٹیاں اور سائنسی و علمی مراکز ان دنوں ایک غیر معمولی بحران کا سامنا کر رہے ہیں اور پابندیوں میں کئی گنا اضافہ اور تعاون کے خاتمے کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے: عبرانی زبان کے ھآرتض اخبار کی اتوار 26 اکتوبر کی شام کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، مقبوضہ علاقوں میں یونیورسٹیوں کو ایک غیر معمولی بحران کا سامنا ہے جب ایک سال میں اسرائیلی محققین اور اداروں کے خلاف تعلیمی پابندیاں تین گنا بڑھ گئیں اور گزشتہ دو سالوں میں تقریباً 1,000 دستاویزی کیسز تک پہنچ گئے۔
ھآرتض نے اپنی رپورٹ میں اس صورتحال کو "اسرائیلی یونیورسٹیوں کی تاریخ میں سب سے خطرناک” قرار دیا۔
اخبار نے علمی حلقوں میں "طویل مدتی نقصان” کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کا حوالہ دیا جو کہ مقبوضہ علاقوں میں سائنسی تحقیق کو کیا جا سکتا ہے، مغربی یونیورسٹیوں بالخصوص یورپ اور امریکہ میں، قبضے کی پالیسیوں اور غزہ کی پٹی میں جاری جنگ کے خلاف احتجاج میں بائیکاٹ میں توسیع کے بعد۔
سرکردہ اسرائیلی ماہرین تعلیم نے اخبار کو بتایا کہ (مقبوضہ علاقوں) میں سائنسی تحقیق "تباہ ہونے کے خطرے سے دوچار ہے”، جبکہ اس بحران سے نمٹنے کے لیے کوئی حکومتی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔
ھآرتض نے وضاحت کی کہ اسرائیلی یونیورسٹیاں مشرقی یورپ اور ایشیا میں تعلیمی تعاون کے لیے دوسرے آپشنز تلاش کر رہی ہیں، ان خدشات کے درمیان کہ "اسرائیلی سائنسی تحقیق کو یورپ سے نکال دیا جائے گا” اور کچھ محققین کو تعلیمی تنہائی سے بچنے کے لیے ہجرت کرنے پر مجبور کیا جائے گا۔
تل ابیب یونیورسٹی کے صدر ایریل پوراٹ نے پریس کو بتایا، "موجودہ صورتحال گزشتہ دو سالوں میں سب سے زیادہ خطرناک ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ پابندی "جنگ بندی کے مذاکرات کے بعد سے مزید خراب ہوئی ہے،” اور یہ کہ "یورپ میں صورتحال بہت زیادہ خراب ہے، اور نوجوان محققین اس کا سب سے بڑا شکار ہیں۔”
دوسری جانب بین گوریون یونیورسٹی کے صدر ڈینیئل ہیمووچ نے کہا کہ اسرائیل کو "یورپ کے ساتھ اپنے تعلیمی تعلقات بحال کرنے کے لیے پوری دہائی درکار ہو سکتی ہے۔”
دریں اثنا، اسرائیل اکیڈمی آف سائنسز کے صدر، ڈیوڈ ہیرل نے کہا کہ "چھپی ہوئی پابندی اعلان کردہ پابندی سے بڑی ہے اور آنے والے برسوں تک سائنسی تحقیق کی مالی امداد کو متاثر کرے گی۔”
رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کی تقریباً 40 یونیورسٹیوں نے اسرائیلی یونیورسٹیوں کے ساتھ تعاون کو مکمل یا جزوی طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا ہے، جب کہ ایک ہزار سے زائد پابندیوں کے اقدامات دیکھے گئے ہیں، جن میں تعاون سے انکار، کانفرنسوں میں دعوتیں، مشترکہ تحقیقی منصوبوں، طلباء کے تبادلے کے پروگراموں کی منسوخی اور تحقیق میں تاخیر شامل ہیں۔
مبصرین کا خیال ہے کہ یہ پیش رفت قابض حکومت کے خلاف تعلیمی تنہائی کی مہم کی توسیع کی عکاسی کرتی ہے اور بین الاقوامی علمی اور ثقافتی حلقوں میں اس کی پوزیشن کے زوال کو ظاہر کرتی ہے، جو کہ غزہ میں تباہ کن جنگ کے نتائج میں سے ایک ہے۔

مشہور خبریں۔

جنین میں فلسطینی مجاہدین کی فائرنگ

?️ 18 مارچ 2023سچ خبریں:فلسطینی ذرائع نے جنین کے مغرب میں مزاحمت کاروں کے نئے

فواد چوہدری نے ن لیگ کو اہم مشورہ دے دیا

?️ 17 جنوری 2022اسلام آباد( سچ خبریں) وفاقی وزیر فواد چوہدری نے ن لیگ کو

اسرائیلی اسلحہ سازی کے انجینئرز کے تربیتی مراکز کو شدید نقصان

?️ 26 جون 2025سچ خبریں: 12 روزہ ایران-اسرائیل جنگ کے خاتمے اور ایران کے مقبوضہ

زلزلے سے ترکی کو 34 ارب ڈالر کا براہ راست نقصان

?️ 28 فروری 2023سچ خبریں:عالمی بینک کے ترک محکمہ کے ڈائریکٹر ہمبرٹو لوپیز نے حالیہ

آئی ایم ایف سے معاہدے پر دستخط عمران خان کر کے گئے:مریم اورنگزیب

?️ 14 مئی 2022(سچ خبریں)وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے

ریاست کے خلاف بغاوت کرنیوالوں کو سیاست کا حق ملے گا نہ معافی، رانا ثنا اللہ

?️ 5 جون 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب

پیوٹن کا دورہ تہران، روس کو تنہا کرنے میں مغرب کی ناکامی

?️ 25 جولائی 2022سچ خبریں:ایک امریکی میگزین نے اپنے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ

شوکت ترین کو سینیٹ کا ٹکٹ مل گیا

?️ 2 دسمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) شوکت ترین کو سینیٹ کا ٹکٹ مل گیا،

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے