?️
سچ خبریں: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر قازقستان اور ازبکستان کے صدور نے امریکی کاروباری حکام سے اہم ملاقاتیں کیں اور کئی ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط کیے۔ ان اقدامات کو وسطی ایشیا میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کے لیے واشنگٹن کی نئی حکمت عملی کے طور پر سمجھا جاتا ہے۔
قازقستان کے صدر قاسم جومارت توکایف نے 22 ستمبر کو نیویارک میں امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لیوٹنک کی موجودگی میں امریکی کاروباری شعبے کے ممتاز نمائندوں سے ملاقات کی۔ میٹنگ میں توکایف نے واضح طور پر کہا کہ قازقستان سرمایہ کاری کو آسان بنانے اور وسطی ایشیا میں امریکی کمپنیوں کی موجودگی کو بڑھانے کے لیے اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
آستانہ کی واشنگٹن کو تجاویز: قازقستان وسطی ایشیا کے لیے امریکہ کا گیٹ وے ہے
توکایف نے نوٹ کیا: "امریکی تجارت نے قازقستان کو ایک اہم سنگ میل تک پہنچنے میں اہم کردار ادا کیا ہے؛ اس سال کے پہلے آٹھ مہینوں میں، ہماری اقتصادی ترقی 6.5 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ ہم وسیع سیاسی اور اقتصادی اصلاحات کے نفاذ کے ذریعے اس بلند شرح نمو کو برقرار رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ قازقستان نے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے ایک سازگار نظام تشکیل دیا ہے اور امریکی کمپنیاں توانائی، ٹرانسپورٹ، لاجسٹکس، ڈیجیٹلائزیشن اور زراعت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کر سکتی ہیں۔
توانائی دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعامل کا بنیادی محور ہے۔ توکائیف نے "گزشتہ 30 سالوں میں شیوران اور کی بڑی اور کامیاب سرمایہ کاری” کی بہت تعریف کی اور کہا کہ آستانہ تینگیز، کاشاگان اور کاراچے-چرکیسیا کے شعبوں میں امریکی کمپنیوں کے ساتھ تعاون کو جاری رکھنے اور بڑھانے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قازقستان کی بنیادی ترجیح توانائی کے راستوں کو متنوع بنانا ہے۔
دوسری جانب، امریکی کامرس سیکرٹری ہاورڈ لٹنک نے "قازقستان کے ساتھ مشترکہ تجارتی، اقتصادی، صنعتی، ٹرانسپورٹ لاجسٹکس اور سرمایہ کاری کے منصوبوں کو مزید فروغ دینے میں امریکی دلچسپی” پر زور دیا۔
ٹرانسپورٹ اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں بڑے معاہدے؛ چین پر قابو پانے کا امریکی آلہ
قازقستان نے نئے منصوبے شروع کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی۔ ٹوکایف کے دورہ نیویارک کے دوران،وابٹیک کے ساتھ 4.2 بلین ڈالر مالیت کے 300 انجنوں کی فراہمی کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے۔ لٹنک کے مطابق، یہ معاہدہ توکایف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فون پر ہونے والی بات چیت کا نتیجہ تھا اور "دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی تاریخ کا سب سے بڑا معاہدہ” ہے۔
یہ معاہدہ دونوں فریقوں کو بہت فائدہ پہنچاتا ہے۔ امریکی محکمہ تجارت نے اعلان کیا کہ اس معاہدے سے ٹیکساس اور پنسلوانیا میں 11,000 ملازمتیں پیدا ہوں گی، جب کہ آستانہ نے قازقستان کے ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے اور ایشیا اور یورپ کے درمیان ایک قابل اعتماد رابطے کی تشکیل کے لیے اپنی اسٹریٹجک اہمیت پر زور دیا۔ اگرچہ یہ عجیب لگ سکتا ہے کہ امریکی حکومت چین کے "نیو سلک روڈ” منصوبے میں اپنے انجنوں کے تعاون کا خیرمقدم کرے گی، لیکن اگر یہ منصوبہ بہر حال جاری ہے، تو یہ سمجھ میں آتا ہے کہ ٹرمپ امریکی مصنوعات کی برآمد کے ذریعے اس سے فائدہ اٹھائیں گے۔ وسطی ایشیا میں چینی اقتصادی اور جغرافیائی سیاسی اثر و رسوخ کو مزید روکنے کے لیے واشنگٹن کے لیے قازقستان کی قربت بھی اہم ہے۔
ٹوکائیف نے کینیڈین کمپنیوں کامیکو اور امریکی کمپنیوں گولڈمین سیکس، پیپسی کو، ایمیزون، سیربیرس کیپٹل مینجمنٹ اور میٹا کے سربراہان سے بھی بات چیت کی۔ قازق صدر نے مصنوعی ذہانت اور معیشت اور مالیاتی نظام کی ڈیجیٹلائزیشن کے شعبے میں گولڈمین سیکس، میٹا اور ایمیزون کے ساتھ کام کرنے میں اپنے ملک کی دلچسپی پر زور دیا۔
پیپسی کو پہلے ہی الماتی میں $368 ملین کی فیکٹری کی تعمیر شروع کر چکی ہے جس سے 900 ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ قازق ٹیلی کام اور ایمیزون کیپر نے الماتی، اکتوبے اور اکتاو میں زمینی انفراسٹرکچر کی تعیناتی کے لیے $200 ملین کے معاہدے پر بھی دستخط کیے۔ سربیرس کیپیٹل مینیجمیٹ کے سی ای او، فرینک برونو نے بھی ٹرانس کیپشن انٹرنیسنل ٹرانسپورت کاریڈور کی ترقی میں حصہ لینے کے لیے اپنی کمپنی کی تیاری کا اعلان کیا۔
توکایف نے یہ بتاتے ہوئے کہ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان حالیہ تاریخی معاہدہ اس "درمیانی راہداری” کی اہمیت کو بڑھا دے گا، نوٹ کیا کہ اس راستے پر کارگو کی نقل و حمل کا حجم پچھلے پانچ سالوں میں چھ گنا بڑھ گیا ہے۔
تاشقند بھی پیچھے نہیں رہا: بوئنگ کے ساتھ ایک تاریخی معاہدہ
ازبک صدر شوکت مرزیوئیف نے بھی اپنے نیویارک کے دورے کو اپنے ملک کے مفادات کو فروغ دینے کے لیے استعمال کیا۔ انہوں نے بڑی امریکی کمپنیوں کے نمائندوں سے ملاقات کی اور ازبک صدر کی پریس سروس کے مطابق، 100 بلین ڈالر کے معاہدوں اور مستقبل کے منصوبوں کو حتمی شکل دی۔ یہ معاہدے سول ایوی ایشن، توانائی، کیمسٹری، فنانس اور کان کنی کے شعبوں کا احاطہ کرتے ہیں۔
اگر قازقستان نے انجن خریدے تو ازبکستان نے امریکی طیاروں کا انتخاب کیا۔ ازبکستان ایئرویز نے بوئنگ کے ساتھ 14 بوئنگ 787-9 ڈریم لائنرز خریدنے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جو کہ ایئر لائن کی تاریخ کا سب سے بڑا واحد جہاز کا سودا ہے۔
وسطی ایشیا میں امریکی حکمت عملی: اقتصادی تعلقات کے ذریعے اثر و رسوخ کو گہرا کرنا
اگرچہ قازقستان اور ازبکستان کے درمیان معاہدوں کا حجم ابھی تک خلیجی ریاستوں کے ساتھ امریکہ کے ملٹی ٹریلین ڈالر کے معاہدوں کی سطح تک نہیں پہنچا ہے، لیکن یہ رجحان ظاہر کرتا ہے کہ امریکہ وسطی ایشیا کو نظر انداز کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ امریکی کمپنیاں خطے میں اپنی موجودگی کو وسعت دیں گی اور اس کے ساتھ ساتھ بین الحکومتی تعلقات مزید گہرے ہوں گے۔ مرزییوئیف اور توکائیف کے لیے، یہ سودے ان کے ملکوں کے اقتصادی تعلقات اور خارجہ پالیسی کو متنوع بنانے کی جانب ایک اور قدم ہیں۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
یمنی "جوابی حملے” کے خوف سے اسرائیلی کابینہ کے اجلاس کا مقام تبدیل
?️ 31 اگست 2025سچ خبریں: صہیونی خبر رساں ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ یمنی
اگست
منصور ہادی کی حکومت کے دو اعلیٰ عہدیداروں نے یمنی جنگ کو بے فائدہ قرار دیا
?️ 1 دسمبر 2021سچ خبریں: مشاورتی کونسل کے چیئرمین احمد عبید بن دغر اور مستعفی
دسمبر
روس کے 27 سفارت کاروں نے امریکہ چھوڑا
?️ 28 نومبر 2021سچ خبریں: واشنگٹن میں روس کے سفیر اناتولی اینٹونوف کا کہنا ہے کہ
نومبر
20 لاکھ سے زائد صہیونی پناہ گاہوں میں
?️ 15 ستمبر 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ
ستمبر
چینی ہیکرز نے کئی معروف امریکی قانونی فرموں میں دراندازی کی: اف بی آئی کا الزام
?️ 8 اکتوبر 2025سچ خبریں: واشنگٹن میں واقع ایف بی آئی کے دفتر نے متعدد امریکی
اکتوبر
ڈالر کی قدر میں اضافے کے سبب بینک ڈالر فروخت کرنے سے گریزاں
?️ 26 نومبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) بینکنگ ذرائع نے کہا ہے کہ شرح مبادلہ
نومبر
بھارت نے کراچی بندرگاہ پر حملے کیلئے جنگی بیڑہ تعینات کردیا، برطانوی اخبار کا دعوی
?️ 9 مئی 2025کراچی (سچ خبریں) برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے دعوی کیا ہے کہ
مئی
اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن، 6 ہفتوں کے دوران ساڑھے 5 ارب روپے کا اسمگل شدہ سامان ضبط
?️ 15 اکتوبر 2023کوئٹہ: (سچ خبریں) اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ایک مؤثر قدم
اکتوبر