?️
سچ خبریں: تل ابیب اسٹاک ایکسچینج ریسرچ کی ایک نئی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ایران کے خلاف اسرائیل کی 12 روزہ جنگ نے صیہونی حکومت کی اسٹاک ایکسچینج سے غیر ملکی سرمایہ کاری کا نمایاں اخراج کیا ہے۔
ایران کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے بعد اسرائیلی اسٹاک مارکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا نمایاں اخراج دیکھا گیا۔ تل ابیب سٹاک ایکسچینج ریسرچ یونٹ کے مطابق، غیر ملکی سرمایہ کاروں نے جون کے وسط اور جولائی 2025 کے آخر کے درمیان اپنے حصص میں سے تقریباً 2 بلین شیکل $589 ملین بیچے۔
اس سال اسرائیلی اسٹاک مارکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں یہ پہلی نمایاں کمی تھی، خالص غیر ملکی خریداری سال کے آغاز میں 10.5 بلین شیکل سے کم ہوکر 8.5 بلین شیکل پر آگئی۔
ٹیس ریسرچ کے سربراہ یوڈینر کے مطابق، غیر ملکی سرمایہ کاروں نے ایران کے ساتھ جنگ سے پہلے اسٹاک خریدنے میں اہم کردار ادا کیا، خاص طور پر بینکنگ سیکٹر 6.2 بلین شیکل اور دفاعی صنعت 1.9 بلین شیکل میں۔
تاہم، جولائی میں، ان سرمایہ کاروں نے بائیوٹیکنالوجی، انشورنس، رئیل اسٹیٹ اور بینکنگ جیسے شعبوں میں بڑی فروخت کا رخ کیا اور دفاعی اسٹاک میں صرف ایک چھوٹے حجم 200 ملین شیکل کو خریدا۔ یہ رجحان حالیہ کشیدگی کے بعد اسرائیلی مارکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں کمی کی نشاندہی کرتا ہے۔
اس کے برعکس، ملکی سرمایہ کاروں نے غیر ملکی سرمائے کے اخراج سے پیدا ہونے والے خلا کو پر کرنے کی کوشش کی۔ جولائی میں، مقامی سرمایہ کاروں نے نس 2.9 بلین مالیت کے اسٹاک خریدے، جو جون میں نس 1.9 بلین سے زیادہ تھے۔ ملکی مالیاتی ادارے بھی جولائی میں نس 600 ملین اسٹاک خرید کر مثبت رجحان میں شامل ہوئے۔ تاہم، یہ کوششیں بیرونی سرمائے کے اخراج کے منفی اثرات کو پوری طرح سے دور نہیں کر سکیں۔
صیہونی حکومت کے خلاف ایران کے 12 روزہ دفاع نے اسرائیل کو کافی اقتصادی نقصان پہنچایا ہے۔ مصدقہ اطلاعات کے مطابق اس تنازعے کے براہ راست فوجی اخراجات اور انفراسٹرکچر کو پہنچنے والا نقصان اربوں ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ 2 اگست 2025 کو شائع ہونے والی بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق، جنگ کی وجہ سے سپلائی چین میں خلل پڑا، کاروباری سرگرمیاں کم ہوئیں، اور خطے میں کام کرنے والی کمپنیوں کے لیے بیمہ کی لاگت میں اضافہ ہوا۔ اس کے علاوہ، جنگ کے بعد اسرائیل میں صارفین کے اعتماد کا اشاریہ نمایاں طور پر گر گیا، جو معاشی استحکام کے بارے میں عوامی خدشات کو ظاہر کرتا ہے۔
نیز، یروشلم پوسٹ 30 جولائی، 2025 کی ایک رپورٹ کے مطابق، اسرائیل کے سیاحت کے شعبے میں، جو حکومت کے زرمبادلہ کمانے کے اہم ذرائع میں سے ایک ہے، سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے بکنگ میں 45 فیصد کمی دیکھی گئی۔ اس نے معیشت پر اضافی دباؤ ڈالا ہے اور 2025 کے لیے اسرائیل کی اقتصادی ترقی کی پیشن گوئی کو 1.5 فیصد سے کم کر دیا ہے۔
اسرائیلی اسٹاک مارکیٹ سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کا انخلا اور معیشت کے اہم شعبوں بشمول بائیو ٹیکنالوجی اور بینکنگ میں اعتماد میں کمی ایران کے ساتھ جنگ کے منفی اثرات کی نشاندہی کرتی ہے۔ اگرچہ تل ابیب اسٹاک مارکیٹ نے نسبتاً لچک کا مظاہرہ کیا ہے، جسے گھریلو سرمایہ کاروں کی حمایت حاصل ہے، وسیع تر اقتصادی نقصانات، بشمول بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان اور سیاحت جیسے شعبوں میں سرگرمیوں میں کمی نے اسرائیل کے اقتصادی نقطہ نظر کو تاریک کر دیا ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
عاصمہ جانگیرکانفرنس میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران شہری کا غزہ کے معاملے پر احتجاج
?️ 28 اپریل 2024لاہور: (سچ خبریں) لاہور میں انسانی حقوق سے متعلق کانفرنس میں فلسطین
اپریل
علماء کرام سیالکوٹ واقعے پر سری لنکا کے ہائی کمشنر سے اظہار تعزیت کی
?️ 7 دسمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) علما کرام کے وفد نے اسلام آباد میں سری
دسمبر
نگراں وزیر اعظم کا کشمیر کے بارے میں بیان
?️ 18 ستمبر 2023سچ خبریں: پاکستان کے نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا
ستمبر
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو گرفتار کرلیا گیا، عمر ایوب کا دعویٰ
?️ 5 اکتوبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے
اکتوبر
آمدن سے زائد اثاثہ جات کا الزام، عثمان بزدار کی عبوری ضمانت میں 3مئی تک توسیع
?️ 26 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) آمدن سے زائد اثاثہ جات کی انکوائری میں عثمان
اپریل
یوگنڈا میں امریکی شہریوں کو سزائے موت سنائے جانے کا امکان
?️ 23 دسمبر 2022سچ خبریں:یوگنڈا میں گرفتار امریکی جوڑے کو سزائے موت سنائے جانے کا
دسمبر
متحدہ عرب امارات کا افغان ہوئی اڈوں کا انتظام اسرائیل کے حوالے
?️ 25 جولائی 2022سچ خبریں:اسرائیل میں شائع ہونے والی رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ
جولائی
امریکہ نے اپنے ایٹمی وار ہیڈز کن ممالک میں چھپا رکھے ہیں؟
?️ 9 اپریل 2023سچ خبریں:نیٹو کے نیوکلیئر شیئرنگ نامی معاہدے کے ساتھ ساتھ امریکہ نے
اپریل