اسرائیلی پارلیمنٹ میں مغربی کنارے کے الحاق کے قانون کی منظوری کے خلاف مذمت کی لہر

بستی

?️

سچ خبریں: مغربی کنارے پر سرکاری خود مختاری کے استعمال کے لیے کنیسٹ (اسرائیلی پارلیمنٹ) میں ایک نئے قانون کی منظوری کے نتیجے میں فلسطینی، عرب اور بین الاقوامی سطح پر مذمت کی لہر دوڑ گئی ہے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کی جانب سے جمعرات کو ارنا کی رپورٹ کے مطابق، اس اقدام کو، جسے مقبوضہ علاقوں کے سرکاری الحاق کی جانب ایک واضح قدم سمجھا جاتا ہے، مزاحمتی گروہوں، فلسطینی حکومت اور علاقائی ممالک کی جانب سے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
حماس نے ایک بیان میں اس اقدام کو کالعدم قرار دیا، اسے قانونی حیثیت کا فقدان اور بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ یہ منصوبہ اس سرزمین کے فلسطینی تشخص کو کبھی تبدیل نہیں کرے گا۔ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک نے بھی اسرائیلی حکومت کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لیے فلسطینی عوام کے اتحاد اور ہر طرح کی مزاحمت کو تیز کرنے پر زور دیا۔
پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین نے بھی اس قانون کی منظوری کو ایک خطرناک جارحیت اور مغربی کنارے کے لوگوں کو یہودی بنانے اور بے گھر کرنے کے وسیع تر منصوبے کا حصہ قرار دیا۔ فرنٹ نے متنبہ کیا کہ اس کارروائی سے قبضے کو تقویت ملتی ہے اور آبادکاری کے منصوبوں اور لوگوں کے محاصرے کو ادارہ جاتی ہے۔
فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سیکرٹری حسین الشیخ نے بھی اسے فلسطینی عوام کے حقوق کی خلاف ورزی اور امن اور دو ریاستی حل کے امکانات کو ختم کرنے کے مترادف قرار دیا اور عالمی برادری سے فوری اقدام کرنے اور آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا۔
فلسطینی اتھارٹی کی صدارت کے ترجمان نبیل ابو رودینہ نے بھی اس فیصلے کو تمام بین الاقوامی قراردادوں اور انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ امن کا واحد راستہ فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔
دوسری جانب اردن کی وزارت خارجہ نے ایک سخت بیان جاری کرتے ہوئے اس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین بالخصوص سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔ملک نے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت کو فوری بند کرنے اور فلسطینی عوام کی عالمی حمایت کے لیے زور دیا۔
ترکی نے اس قانون کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر قانونی، اشتعال انگیز اور امن کے لیے خطرہ قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ بینجمن نیتن یاہو کی کابینہ کی ایسی کوششیں صرف تشدد اور غیر قانونی اقدامات کے ذریعے اقتدار کو برقرار رکھنے کے لیے ہیں۔
اسرائیلی پارلیمنٹ نے بدھ کے روز مغربی کنارے اور وادی اردن پر حکومت کے تسلط سے متعلق کل 120 ووٹوں میں سے 71 ووٹوں کے ساتھ ایک مسودہ بل کی منظوری دی۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ کی جانب سے مسودہ بل کی منظوری مغربی کنارے کو حکومت کے ساتھ الحاق کرنے کی جانب ایک قدم ہے اور اگرچہ اس کا کوئی براہ راست قانونی اثر نہیں ہے، لیکن یہ ان علاقوں کے الحاق کے حوالے سے حکومت کے اندر واضح نقطہ نظر کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ منصوبہ حکمراں اتحاد کی طرف سے کنیسٹ کی چھٹی کے آغاز سے پہلے پیش کیا گیا تھا۔

مشہور خبریں۔

دنیا فلسطین کو ریاست تسلیم کر رہی ہے، یہ عمل اب ناقابلِ واپسی ہے

?️ 22 ستمبر 2025دنیا فلسطین کو ریاست تسلیم کر رہی ہے، یہ عمل اب ناقابلِ

ہمیں وسیع جنگ کی ضرورت نہیں ہے: بائیڈن

?️ 31 جنوری 2024سچ خبریں:بائیڈن نے منگل کو یہ بھی کہا کہ انھوں نے اپنا

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے غیر ملکی ’پروپیگنڈے‘ سے نمٹنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات طلب کر لیں

?️ 19 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے وزارت خارجہ

اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے ایران اور روس کا حل

?️ 11 اکتوبر 2024سچ خبریں: مغربی ایشیا میں اسرائیلی حکومت کے نئے طرز عمل کو

حاجی آج میدان عرفات میں

?️ 27 جون 2023سچ خبریں:خدا کے گھر کے عازمین نے آج بروز منگل مکہ مکرمہ

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 60 لاکھ ڈالر کم ہوگئے

?️ 5 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے زرمبادلہ

حکومت نے عوام پر پٹرول بم گرا دیا

?️ 29 جنوری 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) حکومت نے پیٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں بڑے

حزب اللہ کے میزائلوں نے امریکہ میں کیسے ہلچل مچا دی؟

?️ 18 جون 2024سچ خبریں: مقبوضہ فلسطین میں حزب اللہ کی کارروائیوں میں شدت آنے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے