اسرائیلی اسٹورز میں خوراک اور صحت کی مصنوعات کی تقسیم کے نیٹ ورک میں بحران شدت اختیار کر گیا ہے

بحران

?️

سچ خبریں: سٹورز پر صہیونی چھاپوں میں اضافے اور انسانی وسائل کی سنگین کمی نے اسرائیلی خوراک اور صحت کی مصنوعات کی تقسیم کے نیٹ ورک کو سنگین بحران کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اتوار کے روز ایرنا خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ علاقوں کے قلب میں ایرانی میزائلوں کے گرنے کے بعد چین کی دکانوں اور سپر مارکیٹوں پر صیہونیوں کے چھاپے اور ان کی شدید تشویش نے اسرائیلی خوراک اور صحت کی مصنوعات کی تقسیم کے نیٹ ورک میں خلل ڈالا ہے اور اندرونی بحران میں اضافہ ہوا ہے۔
صیہونی حکومت کی جارحیت اور دہشت گردانہ حملوں کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کے شدید ردعمل سے خوفزدہ اسرائیلیوں نے پانی، خشک خوراک، بیٹریاں اور جنریٹر حاصل کرنے کے لیے دکانوں پر چھاپے مارے ہیں۔
اپنی ضروریات کی صہیونی مانگ میں اضافے سے مقبوضہ علاقوں میں دکانیں خالی پڑی ہیں اور خوراک اور صحت کی مصنوعات کی تقسیم کے نیٹ ورک کو شدید رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
خالی
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کیریفور چین اسٹور نے اعلان کیا کہ پانی، روٹی، خوراک، صحت کی مصنوعات، بیٹریوں اور بجلی پیدا کرنے والوں کی صہیونی مانگ میں تین گنا اضافے نے مصنوعات کی فراہمی میں بہت سے مسائل پیدا کر دیے ہیں۔ اسٹور نے اعلان کیا کہ بیٹریوں اور پاور جنریٹرز کی مانگ دس گنا، پانی پانچ گنا اور خشک خوراک چار گنا بڑھ گئی ہے۔
مقامی صہیونی ذرائع نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ ہنگامی گھریلو مصنوعات، جیسے ہائبرڈ جنریٹر اور پورٹیبل گیس کے چولہے جو کہیں بھی کھانا پکانے کی اجازت دیتے ہیں، کی مانگ دس سے پندرہ گنا بڑھ گئی ہے۔
اس سلسلے میں چین اسٹورز کے مینیجرز نے اعلان کیا کہ طلب میں اضافے کے باعث انہیں افرادی قوت اور کارکنوں کی شدید کمی کا سامنا ہے اور وہ مصنوعات کی فراہمی سے قاصر ہیں۔ یہ اس وقت ہے جب کہ مقبوضہ علاقوں میں سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال اور ایران کی جانب سے جوابی کارروائی اور بیلسٹک میزائل داغنے کا سلسلہ دنوں تک جاری رہ سکتا ہے۔
اسی مناسبت سے بڑے چین اسٹورز کے مینیجرز نے اسٹورز میں کشیدہ حالات، افرادی قوت اور کارکنوں کی 50-70% کمی کے ساتھ ساتھ خوراک اور صحت کی مصنوعات کی تقسیم کے نیٹ ورک میں خلل کے باعث اسرائیلی وزیر اقتصادیات نیر برکت سے ہنگامی میٹنگ طلب کی اور مدد کی درخواست کی۔
مدد کی درخواست کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ خوراک اور صحت کی مصنوعات کی تقسیم کے نیٹ ورک میں افرادی قوت کی شدید کمی انتہائی تشویشناک ہے، اور اس سلسلے میں، انہوں نے وزیر اقتصادیات سے قیمتوں کے تعین کی شرط پر عمل درآمد کو ختم کرنے کا کہا۔
یہ اس وقت ہے جب کہا جاتا ہے کہ اسٹور پراڈکٹس پر قیمتوں کا تعین نہ ہونے سے قیمتوں میں ڈرامائی اضافہ ہوتا ہے اور اندرونی تناؤ اور بحران پیدا ہوتا ہے۔

مشہور خبریں۔

اگر معاہدہ ٹوٹ گیا تو یمنی ہم پر حملہ کریں گے: عبرانی میڈیا

?️ 20 فروری 2025سچ خبریں: اسرائیلی حکومت کی والہ نیوز ویب سائٹ نے حماس کے

صیہونی جلیوں میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟

?️ 30 اپریل 2024سچ خبریں: فلسطین کے ایک مرکز نے صیہونی حکومت کی جیلوں میں

یحییٰ السنوار عارضی جنگ بندی کی مخالفت کیوں کر رہے ہیں؟

?️ 26 دسمبر 2023سچ خبریں: غزہ کی پٹی کے خلاف حملوں کا تیسرا مرحلہ شروع

سانحہ سیالکوٹ کے ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا

?️ 6 دسمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) سول و ملٹری قیادت نے سانحہ سیالکوٹ کے ملزمان

پاکستان، امریکی کپاس کا سب سے بڑا خریدار بن گیا

?️ 16 نومبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تاریخ میں پہلی بار امریکی کپاس کا

سعودی میڈیا کا عراقی عوام کے لیے ڈراؤنا خواب

?️ 4 ستمبر 2022سچ خبریں:سعودی میڈیا خبریں، رپورٹس ، کالم اور اشتعال انگیز انٹرویوز نشر

سندھ میں اومیکرون کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے

?️ 9 جنوری 2022کراچی(سچ خبریں) سندھ میں اومی کرون ویرینٹ کے کیسز میں اضافہ ہونے

قبرس پر ترکی اور بین الاقوامی نظام کے درمیان نامکمل تنازعہ

?️ 2 فروری 2025سچ خبریں: ترک خارجہ پالیسی اپریٹس نے ایک بار پھر قبرس پر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے