سچ خبریں: تل ابیب میں ماسکو کے سفارت خانے نے یوکرین کی پیش رفت کے بارے میں صیہونی حکومت کے وزیر اعظم یائر لاپیڈ کے دعوے کے جواب میں ایک بیان جاری کیا ہے۔
اس سفارت خانے نے ایک بیان میں تاکید کی ہے کہ اسرائیل گزشتہ آٹھ سالوں سے دونباس کے باشندوں کے خلاف یوکرین کے مسلسل حملوں کے خلاف خاموش ہے۔
اس سے چند گھنٹے قبل یائر لاپیڈ نے بیانات میں یوکرین پر روس کے میزائل حملوں کی مذمت کی تھی جو تل ابیب اور ماسکو کے درمیان کشیدگی میں اضافے کی نشاندہی کرتے ہیں۔
انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ میں کیف اور یوکرائن کے دیگر شہروں میں شہریوں پر روسی حملوں کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ اپنے دل کی گہرائیوں سےمیں متاثرین کے خاندانوں اور یوکرین کے لوگوں کے ساتھ اپنی تعزیت پیش کرتا ہوں۔
روس نے پیر کی صبح سے یوکرین کے دارالحکومت کیف کے مرکز اور ملک کے کئی دوسرے شہروں پر کئی میزائل حملے کیے ہیں جن میں 10 افراد ہلاک اور 60 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ روس نے یوکرین کے جنوبی اور مغربی علاقوں میں کئی دوسرے شہروں کو میزائل اور ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا ہے۔
روسی میزائل حملے کرچ پل میں ایک زبردست دھماکے کے دو دن بعد ہوئے، جس کے نتیجے میں اس کا ایک حصہ تباہ ہوگیا۔ یہ پل روس کو کریمیا سے ملانے والا واحد محور ہے۔ 2014 میں روس نے ریفرنڈم کے بعد اس جزیرہ نما کو ضم کر لیا جو اس وقت تک یوکرین کا حصہ تھا۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے پیر کو تصدیق کی کہ انہوں نے کرچ پل کی تباہی کے جواب میں میزائل حملوں کا حکم دیا تھا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ روس کو دھمکی دینے کے لیے کسی بھی حملے کا سخت جواب دیا جائے گا۔