سچ خبریں:بحرینی سیکورٹی فورسز نے سیاسی احتجاجی کارکن ابراہیم شریف کو گرفتار کیا تاکہ عوامی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے ۔
ان کی ٹویٹر پر شائع کردہ پوسٹس کے مطابق اس گرفتاری کی وجہ بحرینی حکومت کی بحر احمر میں امریکی زیر نگرانی بحری اتحاد میں بحرینی حکومت کی موجودگی کی فعال سیاسی مخالفت ہے۔
دوسری جانب ابراہیم شریف نے اپنے مراسلے میں بحرینی عوام کے فلسطینی عوام کی حمایت کے حق کا اظہار کیا ہے جو 75 روز قبل سے قابض حکومت کے ہاتھوں بڑے پیمانے پر قتل عام کی جنگ میں مصروف ہیں۔
اس بحرینی کارکن نے اپنی پوسٹوں میں فلسطینی قوم کو ترک نہ کرنے پر یمن کے موقف کی تعریف کی ہے، بحرین کے برعکس، جس نے غزہ کے لوگوں کے قتل عام، ان کے محاصرے اور فاقہ کشی میں ملوث ملک امریکہ کا ساتھ دیا ہے۔
اپنے اکاؤنٹ پر، انہوں نے ہیش ٹیگ کے ساتھ سمندری اتحاد میں بحرین کی شرکت کی مذمت کرتے ہوئے ایک انٹرایکٹو ای-مہم میں وسیع پیمانے پر شرکت کی اپیل کی۔
اس سے قبل پینٹاگون کے ایک اہلکار نے انکشاف کیا تھا کہ امریکہ بحیرہ احمر میں جہاز رانی کے تحفظ کے بہانے بننے والی بین الاقوامی فورس میں 40 ممالک کو شامل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
گذشتہ ہفتوں کے دوران فلسطینی قوم اور غزہ کی پٹی میں مزاحمت کی حمایت میں یمنی فوج نے بحیرہ احمر اور آبنائے باب المندب میں صیہونی حکومت کے متعدد بحری جہازوں کو نشانہ بنایا۔ یمنی فوج کی طرف سے صیہونی جہاز کو قبضے میں لینے اور اس حکومت کے کئی دیگر بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کے بعد عبرانی میڈیا نے یمن کو قابض حکومت کے لیے ایک سٹریٹجک خطرہ قرار دیا ہے۔