یمن پر 8 سالہ جارحیت میں 48 ہزار سے زائد شہید اور زخمی

یمن

?️

سچ خبریں: یمن کے خلاف جارح سعودی اتحاد کے گذشتہ آٹھ سالوں میں حملوں کے دوران کم از کم 1,265 اسکولوں اور تعلیمی مراکز کے ساتھ ساتھ 11,350 زرعی اراضی کے ساتھ 141 کھیلوں کے احاطے اور 258 تاریخی یادگاریں بھی تباہ ہوئیں۔

اس رپورٹ کے مطابق ان آٹھ سالوں کے دوران 603,000 سے زائد رہائشی مکانات اور 417 ہسپتالوں کے ساتھ ساتھ 1,000 سے زائد فوڈ گوداموں اور 427 فیول سٹیشنوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ آٹھ سالوں کے دوران یمنی خواتین میں شہید اور زخمی ہونے والوں کی تعداد 2450 سے زائد شہداء اور تقریباً 3000 زخمی ہو چکی ہے۔

اس رپورٹ کے تسلسل میں تاکید کی گئی ہے کہ سعودی اتحاد کی جارحیت کے نتیجے میں 11,600 سے زیادہ یمنی شہید اور 22,400 زخمی ہوئے ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق گذشتہ آٹھ برسوں میں چار ہزار سے زیادہ شہید اور تقریباً پانچ ہزار زخمی یمنی بچے رہ گئے ہیں۔ لہٰذا اس دوران شہداء اور زخمیوں کی تعداد 50 ہزار کے قریب تھی جس سے کم از کم 18 ہزار لوگ شہید اور 30 ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔

مشہور خبریں۔

صیہونی حریفوں سے عراقی اور کویتی تلوار بازوں نے ملنے سے کیا انکار

?️ 20 مئی 2023سچ خبریں:عراق کی قومی فینسنگ ٹیم نے صیہونی حکومت کی ٹیم کا

صیہونی سعودی دوستی کی امریکی کوشش

?️ 25 جون 2022سچ خبریں:امریکی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ بائیڈن کے خطے کے

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی دہشت گردی، مزید تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا

?️ 2 اپریل 2021سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کو دہشت گردی کی

عراق میں ترکی کی جارحیت پر حکومت کا موقف

?️ 3 اکتوبر 2023سچ خبریں: عراق کے صدر نے اس بات پر زور دیا کہ

2021 میں فلسطینیوں کی صورتحال کا جائزہ

?️ 1 جنوری 2022سچ خبریں:صیہونی حکومت کی طرف سے 2021 میں فلسطینیوں کے حقوق کی

حکومت کی پیمرا کو عمران خان کی تقاریر نشر کرنے پر عائد پابندی ختم کرنے کی ہدایت

?️ 6 نومبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے پاکستان تحریک

شام میں امریکہ کو شکست ہو چکی ہے:امریکی اور اقوام متحدہ کے سابق عہدہ دار

?️ 31 جنوری 2021سچ خبریں:سابق امریکی اور اقوام متحدہ کے عہدیدار نے شام میں امریکی

سائبر سیکیورٹی کے شعبے میں تعاون کرتے ہیں برطانیہ اور اسرائیل

?️ 2 دسمبر 2021سچ خبریں: برطانوی وزیر خارجہ لز ٹیریس اور اسرائیلی وزیر خارجہ یائر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے