سچ خبریں:مغربی یمن میں سعودی اتحاد کے ڈرون حملے میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
المسیرہ چینل کی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق سعودی اتحاد کے ڈرون نے آج (اتوار کی صبح)یمن کے الحدیدہ شہر میں ایک رہائشی مکان کو نشانہ بنایا جب اس کے رہائشی سو رہے تھے،الحدیدہ مغربی یمن کا ایک ساحلی صوبہ ہے جو صنعا فورسز کے زیر کنٹرول ہے،رپورٹ کے مطابق الحدیدہ کے بارے میں سویڈش معاہدے کی واضح خلاف ورزی کرتے ہوئے ، سعودی اتحاد کے ڈرون نے الحدیدہ کے علاقے ربصہ میں صابر امین عبد اللہ فتینی کے مکان پر بمباری کی جس کے نتیجے میں، پانچ افراد شہید ہوئے،شہدا میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ الحدیدہ شہر پر بمباری اس وقت کی ہے جب کہ یہ شہر اور آس پاس کے شہر سویڈن کے اسٹاک ہوم معاہدے کے مطابق پچھلے دو سال سے جنگ بندی میں شامل ہیں تاہم اس کے باوجود ان شہروں کے رہائشی ہر روز اس معاہدے کی کئی خلاف ورزیوں کا مشاہدہ کرتے ہیں،یادرہے کہ یمنی شہریوں پر آج صبح ڈرون حملہ سعودی اتحاد کی جانب سے گذشتہ روز یہ اعلان کرنے کے بعد کیا گیا ہے کہ یمنی فوج نے ریاض اور جنوبی سعودی عرب میں میزائل اور ڈرون حملہ کیا ہے۔
یادرہے کہ سعودی عرب نے امریکہ کی پشت پناہی میں کچھ دیگر عرب ریاستوں کے ساتھ مل کر پچھلے چھ سالوں سے غریب عرب ملک یمن کے خلاف اپنی جارحیت کا آغاز کیا ہوا ہے جو آج تک جاری ہے جس کے نتیجہ میں اس ملک کا اسی فیصد بنیادی ڈھانچے سمیت اکثر اسپتال اور طبی مراکز مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں جس کی بنا پر اس ملک کی عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے یہاں تک عالمی انسانی تنطیموں کا کہنا ہے کہ یمن انسانی تاریخ کے سب سے بڑے اور برے بحران کا شکار ہے جہاں نصف سے زیادہ آبادی بھوک کا شکار ہے۔