سچ خبریں:یمن میں اقوام متحدہ کے رابطہ کار برائے انسانی امور نے خبردار کیا ہے کہ طویل عرصے سے جاری تنازعے سے شدید متاثر یمنیوں کی زندگیوں کو بحال کرنا اس ملک کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو سے کہیں زیادہ مشکل ہے۔
یمن میں اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے رابطہ کار ڈیوڈ گرسلی نے کہاکہ یمن میں تنازعات کے علاقے نئی نقل مکانی اور خوراک کے عدم تحفظ کا باعث بن رہے ہیں،اقوام متحدہ کے عہدہ دار نے کہا کہ تشویشناک حد تک رسائی پر پابندیاں، بشمول بارودی سرنگیں اور تنازعات کی لکیریں بدلنا، ایسے امور ہیں جو یمن کی صورتحال کو مزید خراب کر سکتے ہیں۔
گریسلے نے افسوس کا اظہار کیا کہ یمنی نوجوان جنگ اور محرومی کے سوا کچھ نہیں جانتے ، انھوں نے بحران کے خاتمے کے لیے دیرپا امن معاہدے کی فوری ضرورت پر زور دیا، یمن میں اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ کار نے یمنی عوام کے درآمدات پر انحصار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک کی معیشت اور گھریلو ذریعہ معاش تباہ ہو چکا ہے، انہوں نے ایک قابل عمل "اقتصادی حکمت عملی” تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یمنی عوام کو دوبارہ سانس لینا چاہیے اور اپنی خود کفالت دوبارہ حاصل کرنی چاہیے جبکہ صرف پائیدار امن ہی اس کی ضمانت دے سکتا ہے، گرسلے نے خبردار کیا یمن میں صحت اور تعلیم کی سہولیات کو متعدد خطرات کی وجہ سے بند کیا جا رہا ہےجبکہ پناہ گاہوں کے لیے فنڈز محدود ہیں،اقوام متحدہ کے عہدہ دار نے زور دے کر کہا کہ یمن میں تنازعہ فوری طور پر ختم ہونا چاہیے۔