گوگل صیہونی حکومت کے دفاع میں مصروف

گوگل

🗓️

سچ خبریں: امریکی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ گوگل نے فلسطینی عوام کی حمایت اور غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف احتجاج کرنے پر اب تک اپنے 50 ملازمین کو برطرف کیا ہے۔

واشنگٹن پوسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ گوگل نے اپنے مزید 20 ملازمین کو کمپنی کی جانب سے صیہونی حکومت کے ساتھ تجارتی معاہدے پر دستخط کرنے کے خلاف احتجاج کرنے پر برطرف کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:گوگل نے اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے خلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو برطرف کردیا

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق گوگل نے گزشتہ ہفتے فلسطینی عوام کی حمایت اور صیہونی حکومت کے ساتھ گوگل کے تجارتی معاہدے کے خلاف احتجاج کرنے کی وجہ سے اپنے 50 ملازمین کو برطرف کردیا۔

گوگل نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ متعدد احتجاجی ملازمین کمپنی کے کچھ دفاتر میں گھس گئے اور کام میں خلل ڈالا، بیان میں کہا گیا ہے کہ ان لوگوں نے دوسرے ملازمین کی سرگرمیوں میں خلل ڈالا اور انہیں ہمارے یونٹ تک رسائی کی اجازت نہیں دی، یہ ہماری پالیسیوں کی صریح خلاف ورزی اور مکمل طور پر ناقابل قبول رویہ ہے۔

امریکی کمپنی نے آخر میں بتایا تھا کہ ایک الگ تحقیقات کے نتیجے میں 28 ملازمین کو برطرف کیا گیا، گوگل نے اعلان کیا کہ وہ تحقیقات جاری رکھے گا اور ضروری اقدامات کرے گا۔

گوگل کے ملازمین، جو نو ٹو ٹیک فار اپتھائیڈ مہم کے ممبر ہیں، نے میڈیم پلیٹ فارم پر شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس طرح کی کارروائی انتقامی ہے اور کچھ ملازمین جنہوں نے منگل کو گوگل کے دفاتر میں ہونے والے احتجاج میں براہ راست حصہ نہیں لیا تھا، ان میں شامل ہیں، ملازمین کو نکال دیا جاتا ہے، ان کے بیان کے ایک حصے میں کہا گیا ہے کہ گوگل ملازمین کو حالات اور کام کے حالات کے بارے میں پرامن احتجاج کرنے کا حق ہے۔

مزید پڑھیں: گوگل میں صیہونیوں کی خدمات

مظاہرین کا کہنا ہے کہ نمبس پراجیکٹ صیہونی حکومت کی طرف سے فوجی آلات کی ترقی میں معاونت کرتا ہے، اس 1.2 بلین ڈالر کے معاہدے کے مطابق، جس پر 2021 میں دستخط ہوئے تھے، گوگل اور ایمیزون صیہونی حکومت کو کلاؤڈ کمپیوٹنگ کی خدمات فراہم کریں گے۔

یاد رہے کہ گوگل ملازمین کا احتجاج کوئی نیا واقعہ نہیں ہے، 2018 میں کمپنی کے ملازمین نے گوگل کو امریکی فوج کے ساتھ پروجیکٹ Muon نامی معاہدہ منسوخ کرنے پر مجبور کیا۔

مشہور خبریں۔

یورپ میں 1766 کے بعد بدترین خشک سالی: معروف مغربی ماہر

🗓️ 2 مارچ 2023سچ خبریں:فرانس اور اٹلی اس وقت شدید خشک سالی کا شکار ہیں۔

اسرائیل خطے کے ممالک کو کیوں اکساتا ہے ؟

🗓️ 21 اکتوبر 2023سچ خبریں:ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے ایک بیان میں صیہونی

امریکی حکومت کی جانب سے تارکین وطن کو تیسرے ممالک میں بھیجنے پر پابندی 

🗓️ 19 اپریل 2025سچ خبریں: ایک امریکی جج نے حکومت کو سینکڑوں تارکین وطن کو ان

بینیٹ کی کابینہ ایرانیوں کے خلاف بزدل ہے: نیتن یاہو

🗓️ 8 مارچ 2022سچ خبریں:    نیتن یاہو نے Knesset میں Likud پارٹی  کے اجلاس

فلسطین میں عید الفطر کا ماحول؛ مسجد اقصیٰ نے 200,000 نمازیوں کی میزبانی

🗓️ 2 مئی 2022سچ خبریں:  فلسطینی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ آج پیر

عالمی فنکاروں کو فلسطینیوں کے حق میں آواز اٹھانی چاہیے، علی ظفر

🗓️ 24 نومبر 2023سچ خبریں: مقبول گلوکار و اداکار علی ظفر نے متحدہ عرب امارات

اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سپریم کورٹ کے اعلیٰ ججز سے ملاقات نے قیاس آرائیوں کو جنم دے دیا

🗓️ 21 مئی 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز اور چیف

روسی صدر اور سعودی ولی عہد کی اوپک میں تعاون کے بارے میں گفتگو

🗓️ 22 جولائی 2022سچ خبریں:روس کے صدر پیوٹن اور سعودی عرب کے ولی عہد محمد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے