سچ خبریں:پاکستانی خبر رساں ذرائع نے امریکی وزارت دفاع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس ملک نے 21 سال قبل گوانتاناموبے میں قید دو پاکستانی قیدیوں کو پاکستان منتقل کر دیا ہے۔
پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دو پاکستانی بھائیوں کو 2002 میں القاعدہ دہشت گرد گروپ سے تعلق کے الزام میں کیوبا کی گوانتاناموبے جیل میں قید کی سزا سنائی گئی تھی، انہیں اب پاکستان منتقل کر دیا ہے۔
پینٹاگون نے اعلان کیا کہ ان دو پاکستانی قیدیوں کی منتقلی سے گوانتاناموبے کے قیدیوں کی تعداد کم ہو کر 32 ہو گئی ہے جن میں سے 18 اپنے ملکوں کو منتقل کیے جانے کے اہل ہیں۔
اس سے قبل دو دیگر پاکستانی قیدیوں کو رواں سال میں گوانتاناموبے جیل سے رہا کیا گیا تھا،اسی طرح اسی سال القاعدہ کے ساتھ تعاون کے الزام میں 17 سال تک گوانتاناموبے میں قید پاکستانی شہری سیف اللہ پراچہ کو بالآخر سب سے معمر قیدی ہونے کی وجہ سے رہا کر دیا گیا۔
یاد رہے کہ حالیہ برسوں میں سینکڑوں مسلمانوں کو امریکہ نے خفیہ طور پر حراست میں لیا اور بغیر مقدمہ چلائے جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا، جن میں سے کچھ تشدد کے مترادف ہیں،نیو یارک ٹائمز کی جولائی 2022 میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکہ نے 11 ستمبر کے حملوں کے بعد سے گوانتانامو بے میں 780 مردوں کو حراست میں لیا ہے جو سبھی مسلمان ہیں۔
واضح رہے کہ یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ ان میں سے بہت سے لوگوں کا القاعدہ تنظیم سے کوئی تعلق نہیں تھا جبکہ اب تک اس جیل میں گرفتار 9 افراد کی موت ہو چکی ہے۔