کینیڈا میں مقامی بچوں کی ایک اور اجتماعی قبر دریافت

کینیڈا

سچ خبریں:ایک بار پھرمغربی جمہوریت کا حقیقی چہرہ دنیا کے سامنے آ گیا ہے اس بار سینکڑوں بے نام قبروں اور کینیڈا کے مقامی بچوں کی نئی اجتماعی قبروں کی دریافت کے ساتھ۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا میں مقامی بچوں کی اجتماعی قبر کے دریافت ہونے کی چونکا دینے والی خبر کے صرف کچھ ہی ہفتوں بعد اس ملک کے ایک مقامی گروپ نے ریاست ساسکیچیوان میں ایک سابق بورڈنگ اسکول کے صحن میں سیکڑوں نئی قبروں کی ایک اور "خوفناک اور حیران کن دریافت” کا اعلان کیا ہے۔

کینیڈا کی آزاد مقامی پیپلز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ان بے نشان قبروں کی تعداد جنہیں ابھی دریافت کیا گیا ہے ، کم سے کم آج تک کی کینیڈا کی تاریخ کی "سب سے بڑی” اجتماعی قبریں ہیں،یونین نے کہا ہے کہ جمعرات کی صبح ہونے والی نیوز کانفرنس میں سسکاچیوان میں سابق ماریوال اینڈین بورڈنگ اسکول کے سابقہ مقام پر سیکڑوں لاشوں کی باقیات پر مشتمل اس اجتماعی قبر کی خوفناک دریافت کے بارے میں آگاہ کریں گے۔

واضح رہے کہ اجتماعی قبر جس زیادہ تر لاشیں بچوں کی ہیں ، کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ حال ہی میں برٹش کولمبیا میں دریافت ہونے والی قبر سے کہیں زیادہ بڑی ہے ، جس میں 215 مقامی بچوں کی باقیات تھیں،یادرہے کہ مقامی بچوں کی اجتماعی قبروں کی دریافت کینیڈا کی تاریخ کے ایک تاریک اور شرمناک باب کی یاد دلانے والی کہانی ہے جس میں اس ملک کی حکومت نے مادری زبان کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کے لئے مقامی بچوں کو ان کے اہل خانہ اور قبائل سے الگ کیا اور انہیں کیتھولک گرجا گھروں سے وابستہ بورڈنگ اسکولوں میں رکھا جہاں سے انھیں سفید فام خاندانوں کو بیچ دیا گیا۔

قابل ذکر ہے کہ ان بچوں پر جسمانی ، جذباتی اور جنسی استحصال کی متعدد اطلاعات موصول ہوئی ہیں اور دستیاب شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ ان اسکولوں میں طلبا کے درمیان خسرہ ، تپ دق ، انفلوئنزا اور دیگر متعدی بیماریوں کے پھیل جانے کا انکشاف ہوا جس کی وجہ سے ان میں سے بہت ساروں کی موت ہوگئی ۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے