سچ خبریں: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے صیہونی وزیر اعظم کے دورۂ نیویارک کے موقع پر عبرانی ذرائع ابلاغ نے اس وجہ کی چھان بین کی ہے کہ جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں نیتن یاہو سے ملاقات سے انکار کیوں کیا۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق عبرانی ذرائع نے حالیہ دنوں میں اعلان کیا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کا اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو وائٹ ہاؤس (واشنگٹن) میں مدعو کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر ان سے ملاقات کے خواہاں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ اور اسرائیل کے درمیان کیا چل رہا ہے؟
اس سلسلے میں صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 13 نے نیتن یاہو کے نیویارک کے دورے کی تیاریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بائیڈن کے مشیر ابھی تک وائٹ ہاؤس میں نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات کے بارے میں کسی نتیجے پر نہیں پہنچے ہیں، اس لیے بائیڈن کا ابھی تک کوئی منصوبہ نہیں ہے کہ وہ واشنگٹن میں نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق واشنگٹن (امریکی دارالحکومت) میں نیتن یاہو کے عدالتی اصلاحات کے منصوبے کے مخالفین کے مظاہروں کے بارے میں تشویش، بائیڈن کی وائٹ ہاؤس میں نیتن یاہو سے ملاقات میں ہچکچاہٹ کی ایک اور وجہ ہے۔
دریں اثناء عبرانی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو کے مخالفین اس بین الاقوامی تنظیم کے ہیڈ کوارٹر پر نیتن یاہو کے خلاف نعرے لکھنے کے لیے لیزر ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں جب وہ نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں موجود ہوں گے۔
ان ذرائع کے مطابق نیتن یاہو کے سفر کے دوران جو نعرے لکھے جائیں گے ان میں سے ایک ہے “مجرم وزیر اعظم نیتن یاہو کی باتوں پر یقین نہ کرو!”
مزید پڑھیں: امریکہ نے پھر نیتن یاہو کو آنکھ دکھائی
نیز نیتن یاہو کے مخالفین اس سفر کے دوران ان کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
یہ مظاہرے نیتن یاہو کے عدالتی اصلاحات کے منصوبے کے مخالفین کی طرف سے تیار کیے گئے ہیں جس کے مطابق صیہونی حکومت کے عدالتی نظام کے اختیارات میں کمی کی جائے گی۔