سچ خبریں: امریکی صدر جو بائیڈن اور سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز نے ٹیلی فون پر بات کی۔
رشیا الیوم کے مطابق، دونوں فریقین نے علاقائی پیش رفت، ویانا مذاکرات، یورپی پیش رفت، مشترکہ مسائل اور سعودی ٹھکانوں پر یمنی افواج کے حملوں پر تبادلہ خیال کیا۔
وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا کہ بائیڈن نے اس طرح کے حملوں کے پیش نظر سعودی عرب کی حمایت کے لیے امریکہ کے عزم اور یمن میں جنگ کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں کی مکمل حمایت پر زور دیا۔
بیان کے مطابق بائیڈن نے سعودی بادشاہ کو ویانا مذاکرات پر بریفنگ دی اور کہا کہ وہ اس بات کی ضمانت دیں گے کہ ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کر سکے گا۔
فون کال میں، سعودی بادشاہ نے بائیڈن کو ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کی امریکی کوششوں کے لیے ریاض کی حمایت کے بارے میں یقین دلایا۔
انہوں نے خطے میں ایران کی سرگرمیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر بھی زور دیا اور دعویٰ کیا کہ ان کا ملک خطے میں کشیدگی کی تمام وجوہات کو ختم کرنے اور بات چیت کو جاری رکھنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔
شاہ سلمان نے دعویٰ کیا کہ سعودی عرب یمنی بحران کے جامع سیاسی حل میں دلچسپی رکھتا ہے اور یمنی عوام تک انسانی امداد پہنچانے اور ملک کی تعمیر نو کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
سعودی عرب کے بادشاہ نے تیل کی منڈی کے استحکام کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔