سچ خبریں: امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے اسٹریٹجک امور کے رابطہ کار نے ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے امریکہ کو یقین دلایا کہ رفح آپریشن محدود ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے اسٹریٹجک امور کے رابطہ کار جان کربی نے منگل کے روز ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے امریکہ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ رفح آپریشن محدود ہے جبکہ واشنگٹن اب بھی بڑے پیمانے پر حملے کا مخالف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رفح سے قاہرہ تک؛ اسرائیل مصر اور غزہ کی سرحدی پٹی کو کنٹرول کرنے کی کوشش کیوں کر رہا ہے؟
امریکی قومی سلامتی کونسل کے اسٹریٹجک امور کے کوآرڈینیٹر نے رائے عامہ کی آنکھوں میں دھول جھونکنے پر مبنی اپنے دعوے کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہم غزہ میں انسانی امداد کی بلا روک ٹوک منتقلی کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے اس اہلکار نے مزید کہا کہ قاہرہ میں مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے اور فریقین کو چاہیے کہ وہ اپنے درمیان باقی ماندہ اختلافات کو کم کریں، میں مصر میں مذاکرات کے موجودہ دور میں حماس اور اسرائیل کے درمیان اختلافات کو دور کرنے کی صلاحیت کے بارے میں پر امید ہوں، دونوں فریقوں کے درمیان اختلافات میں کمی کے امکان کے بارے میں میرے پر امید ہونے کی وجہ یہ ہے کہ مذاکراتی آپشن اب موجود ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ جلد ہی ایک معاہدہ طے پا جائے گا، میں حتمی معاہدے تک پہنچنے کے لیے ٹائم فریم کی پیش گوئی نہیں کر سکتا لیکن مجھے امید ہے کہ یہ جلد ہی ہو جائے گا۔
جان کربی نے کہا کہ غزہ کے بارے میں ہمارا نظریہ مستحکم ہے اور ہم غزہ میں بڑے فوجی آپریشن کی حمایت نہیں کرتے، ہم صورتحال پر بھی گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ معاہدے کا ترمیم شدہ متن ظاہر کرتا ہے کہ باقی ماندہ خلا کو ضرور پُر کیا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: رفح کراسنگ کا کنٹرول کس کے پاس رہے گا؟!صیہونی ذرائع ابلاغ
امریکی قومی سلامتی کونسل کے اسٹریٹجک امور کے رابطہ کار نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ رفح اور کرم شالوم کراسنگ کو جلد از جلد دوبارہ کھول دیا جائے۔