سچ خبریں: المیادین نیوز چینل کی ویب سائٹ نے لکھا ہے کہ اگرچہ ایران میں ایک مخلص صدر اور فلسطین کے حامی وزیر خارجہ کی عدم موجودگی مشکل ہے لیکن اس واقعے سے ایران کی عمومی حکمت عملی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
المیادین نیوز سائٹ نے اپنے ایک کالم میں مشرقی آذربائیجان صوبے کے علاقے ورزغان میں ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ایران کے صدر آیت اللہ رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ کہنا مبالغہ آرائی نہیں ہے کہ فلسطینی قوم تمام سلیقوں کے ساتھ سب سے زیادہ ایرانی صدر اور ان کے ساتھیوں کے ہیلی کاپٹر حادثے کے معاملے کی پیروی کرنے والوں میں سے ایک تھی،یہ خصوصی اور بے مثال توجہ ایرانی صدر اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کے اعلان سے 15 گھنٹے پہلے سے شروع ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: ایرانی صدر کی شہادت پر متعدد ممالک کے حکام کی جانب سے تعزیت کا سلسلہ جاری
المیادین نے لکھا ہے کہ ان شخصیات کی شہادت اسلامی جمہوریہ ایران کے چاہنے والوں کے لیے ایک بہت بڑا صدمہ ہے، خاص طور پر ایران کے مخلص اور معزز صدر اور اس ملک کے وزیر خارجہ کے چاہنے والوں کے لیے، جنہوں نے فلسطین سے محبت کی اور تمام سفارتی میدانوں میں ہمیشہ فلسطین کے مظلوم عوام کی مدد کی۔
مزید پڑھیں:وزیر اعظم کا ایرانی صدر، دیگر حکومتی شخصیات کے المناک انتقال پرمنگل کے دن ملک بھر میں سوگ کا اعلان
اس لبنانی چینل نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران کے صدر اور ان کے ہمراہ وفد کی شہادت کی خبر فلسطینی مزاحمت کے حامیوں کے لیے ایک بڑا صدمہ ہے،لکھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا انقلاب دل و جان سے فلسطین کے ساتھ ہے، اس میدان میں اپنی کوششوں اور سہولیات کا ایک اہم حصہ استعمال کیا ہے اور اس وجہ سے اس پر پابندیاں لگائی گئی ہیں ، خاص طور پر برائی اور دہشت گردی کی اصل جڑ امریکہ کی طرف سے۔