سچ خبریں: ترکی کو 40 F-16 لڑاکا طیاروں کی فروخت اور 79 دیگر لڑاکا طیاروں کی جدید کاری کے معاہدے پر عمل درآمد کو نہ روک کر امریکی کانگریس نے امریکی حکومت کے لیے اس معاہدے کو پورا کرنے کی راہ ہموار کی۔
آناتولی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت کی جانب سے ترکی کو F-16 لڑاکا طیاروں کی فروخت کے معاہدے پر نظرثانی کے لیے اس ملک کی کانگریس کو بھیجے گئے سرکاری خط پر نظرثانی کی مدت مخالفت کے بغیر ختم ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ترکی اور امریکہ کے درمیان اہم ڈیل
اس سرکاری خط کی 15 دن کی نظرثانی کی مدت مکمل ہونے اور اس معاہدے پر عمل درآمد روکنے میں امریکی کانگریس کی ناکامی کے بعد ترکی کو 40 F-16 لڑاکا طیاروں کی فروخت کے معاہدے کا اہم ترین مرحلہ گزر گیا ہے۔
اس دوران صرف ریاست کینٹکی کے نمائندے سینیٹر رینڈ پاول نے اس معاہدے پر اعتراض کیا لیکن امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی نے اس اعتراض کے مطابق قانونی کاروائی نہیں کی۔
امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی اور امریکی کانگریس کی خارجہ امور کمیٹی کو غیر ممالک کو ہتھیاروں کی فروخت کے معاہدوں پر نظرثانی اور روک تھام کا حق حاصل ہے لیکن ان دونوں کمیٹیوں نے ترکی کو ایف 16 لڑاکا طیاروں کی فروخت کے معاہدے پر اتفاق کیا۔
مزید پڑھیں: امریکی کانگریس اراکین کا ترکی کو F-16 طیارے فروخت نہ کرنے کا مطالبہ
انقرہ میں امریکی سفیر نے ترکی کو 40 F-16 لڑاکا طیاروں کی فروخت اور اس ملک کے 79 دیگر F-16 لڑاکا طیاروں کی جدید کاری کے معاہدے پر عمل درآمد کے ساتھ اس ملک کی کانگریس کے جواب کو ایک بڑے قدم آگے کے طور پر بیان کیا