🗓️
سچ خبریں: امریکی ذرائع نے کہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے آپشنز پر غور کر رہی ہے۔
امریکی ٹی وی چینل این بی سی نے اپنی ایک رپورٹ میں فلسطین کی آزاد ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے واشنگٹن کے ممکنہ اقدامات کی اطلاع دی ہے۔
این بی سی نے امریکی حکومت کے ایک سینئر اہلکار کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ بائیڈن انتظامیہ غزہ جنگ کے خاتمے کے بعد آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے آپشنز پر غور کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا فلسطین کی آزاد ریاست کو تسلیم کیا جائے گا؟
اس رپورٹ میں اس سلسلے میں بائیڈن کے اقدامات کا زیادہ واضح طور پر ذکر نہیں کیا گیا ہے۔
گزشتہ روز امریکی صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا تھا کہ مجوزہ معاہدے کے فریم ورک کے بارے میں ہمیں حماس کا جواب موصول ہوا ہے اور قیدیوں کے حوالے سے بات چیت جاری ہے کہ میں اس کی تفصیلات میں داخل ہونے کا ارادہ نہیں رکھتا۔
جو بائیڈن نے کہا کہ قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں جنگ روکنے کے معاہدے کے حوالے سے بات چیت چل رہی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ غزہ میں جنگ بندی کے مجوزہ معاہدے کے فریم ورک پر حماس کا ردعمل کسی حد تک مبالغہ آمیز ہے۔
دوسری جانب تحریک حماس نے اعلان کیا ہے کہ اس نے پیرس کے تجویز کردہ منصوبے میں ترامیم کی ہیں۔
الاقصیٰ اسیٹلائٹ چینل کے ساتھ انٹرویو میں ایک ذمہ دار ذریعے نے اس بات پر زور دیا کہ حماس نے قومی مشاورت کے نتیجے میں مخصوص ٹائم لائنز کے ساتھ مجوزہ پیرس معاہدے میں ترمیم کی ہے۔
مذکورہ ذریعے نے نشاندہی کی کہ یہ قومی اصلاحات غزہ میں جنگ بندی، اس پٹی کی تعمیر نو، پناہ گزینوں کی ان کے گھروں کو واپسی، پناہ گزینوں کے لیے فوری پناہ گاہوں کی فراہمی، علاج کے لیے زخمیوں کی منتقلی اور غزہ کی ناکہ بندی کے خاتمے سے متعلق ہیں۔
اس کے علاوہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے اعلان کیا کہ معاہدے تک پہنچنے کے لیے ایک طویل راستہ ہے، لیکن ہم اس تک پہنچنے کے امکان پر یقین رکھتے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ ہم (مجوزہ) معاہدے کے فریم ورک پر حماس کے ردعمل کا جائزہ لے رہے ہیں اور میں اس بارے میں بدھ کو تل ابیب سے بات کروں گا۔
انتھونی بلنکن نے کہا کہ معاہدے تک پہنچنے کے لیے ابھی ایک طویل راستہ ہے، لیکن امریکی حکومت اب بھی معاہدے تک پہنچنے کے امکان پر یقین رکھتی ہے۔
مزید پڑھیں: کیا برطانیہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والا ہے؟
بلنکن نے کہا امریکہ ایک منصفانہ اور دیرپا امن تک پہنچنے کے لیے سفارت کاری کے راستے کو جاری رکھنے کے لیے کسی بھی جنگ بندی کے لیے پرعزم ہے۔
مشہور خبریں۔
پی ٹی آئی کا 24 نومبر کو تمام شہروں سے پرامن احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ
🗓️ 23 نومبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سیاسی
نومبر
مزاحمت کی نئی نسل کے سامنے صہیونی بونے نظر آئے
🗓️ 11 جولائی 2023سچ خبریں:مغربی کنارے پر حالیہ غیر انسانی جارحیت کے دوران صیہونی حکومت
جولائی
مودی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر کی مسلم شناخت ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے، حریت کانفرنس
🗓️ 9 دسمبر 2023سرینگر : (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر
دسمبر
زیادہ جانور پالنے کی بجائے بچہ گود لے لیں، وہ کم از کم سلام تو کریگا: بشریٰ انصاری
🗓️ 3 مارچ 2024کراچی: (سچ خبریں) پاکستان کی سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری کا کہنا ہے
مارچ
میانمار کے فوجی حکمران نے ملک میں نئی عبوری حکومت قائم کرکے خود وزیراعظم بننے کا اعلان کردیا
🗓️ 2 اگست 2021میانمار (سچ خبریں) میانمار کے فوجی حکمران نے ملک میں نئی عبوری
اگست
ملالہ کے بیان پر متھیرا کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار
🗓️ 3 جون 2021کراچی (سچ خبریں) گلوکارہ متھیرا نے نوبل انعام یافتہ ملالہ کے ووگ
جون
صیہونیوں کا جنوبی لبنان پر قبضے کو مستحکم کرنے کا منصوبہ
🗓️ 23 جنوری 2025سچ خبریں: لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے
جنوری
نواز شریف کی زیرِقیادت مسلم لیگ (ن) کا اتحادیوں کو راضی کرنے کا فیصلہ
🗓️ 23 اکتوبر 2023لاہور: (سچ خبریں) مسلم لیگ (ن) نے سیاسی درجہ حرارت کو کم
اکتوبر