سچ خبریں:ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسین تیار کرنے والی بڑی کمپنیاں غریب اور کم آمدنی والے ممالک کی مدد کرنے سے انکار کر رہی ہیں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق بدھ کو جاری ہونے والی ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی ایک رپورٹ میں بڑی کورونا ویکسین کمپنیوں پرالزام عائد کیا ہے کہ یہ کمپنیاں ویکسین کی ترسیل بڑھانے سے انکار کر کے غریب ممالک میں انسانی بحران کو بڑھا رہی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فائزر ، آسٹرا زینکا اور موڈرنہ سمیت چھ کمپنیوں نے غریب ممالک کو ویکسین کی ترسیل بڑھانے کی اپنی ترجیح اور عزم پر عمل نہیں کیا جبکہ ترقی یافتہ ممالک کے آدھے سے زیادہ باشندے کوویڈ 19 کے خلاف مکمل طور پر ویکسین کر چکے ہیں ،تاہم غریب ممالک میں یہ تعداد 1 فیصد سے بھی کم ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سکریٹری جنرل اگنس کالامارڈ کا کہنا ہے کہ دوا ساز کمپنیوں کا ویکسین ٹیکنالوجی کو کمزور علاقوں میں بانٹنے سے انکار ایک عالمی انسانی ناکامی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی واضح عدم مساوات کے باوجود بائون ٹیک ، موڈرنہ اور فائزر 2022 کے آخر تک مجموعی طور پر 130 بلین ڈالر کمائیں گےجبکہ منافع کمانا انسانی جانوں پر مقدم نہیں ہونا چاہیے۔
محترمہ کالامارڈ کے مطابقبہت کم آمدنی والے ممالک میں ، صحت کے کارکنوں کو بھی کورونا ویکسین نہیں ملی ہے، رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں تقسیم کی جانے والی تقریبا 6 ارب خوراکوں میں سے صرف 0.3 فیصد کم آمدنی والے ممالک کو دی گئی ہیں جبکہ سویڈن میں فائزر کی ویکسینیشن کی شرح غریب ممالک کے مقابلے میں نو گنا زیادہ ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے درخواست کی ہے کہ اس سال کے آخر تک کورونا ویکسین کی 2 ارب خوراکیں غریب اور کم آمدنی والے ممالک کو فراہم کی جائیں۔