سچ خبریں: خطے میں کشیدگی میں اضافے کے درمیان تائیوان کے حکام نے اعلان کیا ہے کہ جزیرے کے قریب چین کی فوجی نقل و حرکت جاری ہے۔
تائیوان کے میڈیا ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ جزیرے کی وزارت دفاع نے تائیوان کے قریب چینی فوجی طیاروں اور بحری جہازوں کی موجودگی کا اعلان کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وزارت نے اعلان کیا کہ تائیوان کے قریب چینی فوجی سرگرمیاں جاری ہیں اور وزارت نے آج اتوار کو تائیوان کے گرد 23 چینی طیاروں اور 8 چینی جہازوں کا پتہ لگایا۔
تائیوان کی وزارت دفاع کے مطابق سات چینی طیاروں نے آبنائے تائیوان کے وسط سے اڑان بھری جو عام طور پر دونوں اطراف کے درمیان غیر سرکاری رکاوٹ کا کام کرتی ہے۔
اس جزیرے کے قریب چین کی فوجی نقل و حرکت کے بارے میں تائیوان کا بیانیہ ایک ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب اتوار کو دو امریکی جنگی جہاز ایک کشیدہ کارروائی میں آبنائے تائیوان سے گزرے۔
آبنائے تائیوان سے ان دو امریکی جنگی جہازوں کے گزرنے کے بعد چین کا تشویشناک ردعمل سامنے آیا اور ملکی فوج نے امریکی جنگی جہازوں کی سرگرمیوں کی نگرانی کا اعلان کرتے ہوئے کسی بھی اشتعال انگیزی کا جواب دینے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا۔
تائیوان کے قریب چین کی فوجی نقل و حرکت ایسی حالت میں خبریں بناتی ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی اور واشنگٹن کے دیگر حکام کے دورہ تائیوان کے بعد بیجنگ نے فوجی مشقوں کے ذریعے ان اقدامات کا جواب دیا ہے۔