سچ خبریں: امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی نے اپنے انڈو پیسیفک دورے کے دوران جس میں انڈونیشیا کا ایک اسٹاپ بھی شامل تھا کہا کہ چین کی فوج پانچ سال پہلے کے مقابلے میں زیادہ جارحانہ اور خطرناک ہو گئی ہے۔
ملی نے کہا کہ امریکہ اور اس کے شراکت داروں کی طرف سے روکے گئے چینی طیاروں اور بحری جہازوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، غیر محفوظ مقابلوں میں اضافہ ہوا ہے۔
ملی نے اس سلسلے میں اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ پیغام یہ ہے کہ ہوا اور سمندر میں چینی فوج اس مخصوص علاقے میں نمایاں طور پر جارحانہ ہو گئی ہے۔
امریکی جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب امریکہ نے چین کا مقابلہ کرنے کے لیے ایشیا پیسیفک کے ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوششیں بڑھا دی ہیں اور بائیڈن انتظامیہ چین کو ایک فوری خطرہ اور اہم طویل مدتی سیکورٹی چیلنج سمجھتی ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس نے رپورٹ کیا ہے کہ ملی کا خطے کا دورہ چین کے خطرے پر بہت زیادہ مرکوز ہے۔ اس ہفتہ وہ آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ایشیا پیسیفک ڈیفنس چیفس کے اجلاس میں شرکت کریں گے جہاں اہم موضوعات چین کی بڑھتی ہوئی فوجی نمو اور بحرالکاہل کو آزاد، کھلا اور پرامن رکھنے کی ضرورت ہوں گے۔