سچ خبریں:جبکہ امریکی حکام نے چند ہفتے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ چین کی معیشت زوال پذیر ہے اور تباہی کی طرف بڑھ رہی ہے لیکن اب وہ اپنی معیشت کا بیجنگ پر انحصار تسلیم کر رہے ہیں۔
امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے منگل کی شام کہا کہ ملک اہم سپلائی چین، خاص طور پر صاف توانائی کی مصنوعات میں چین پر بہت زیادہ انحصار کر چکا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق واشنگٹن میں ایک اقتصادی کانفرنس سے خطاب کے دوران ییلن نے امریکا کے لیے رصد کے ذرائع کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اپنے دیرینہ موقف کو دہرایا کہ واشنگٹن اقتصادی طور پر چین سے الگ نہیں ہونا چاہتا۔
انہوں نے کہا کہ وہ صنعتی پالیسی پر زیادہ یقین نہیں رکھتے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ طویل عرصے تک بیکار کھڑا رہا جبکہ دیگر ممالک نے اپنی سیمی کنڈکٹر انڈسٹریز کو بھاری سبسڈی دے کر بنایا۔
اس رپورٹ کے مطابق، امریکی وزیر خزانہ نے کہا کہ امریکہ کو قومی سلامتی سے متعلق خدشات کا سامنا کرنا پڑے گا، اس کی اپنی مضبوط سیمی کنڈکٹر صنعت کے بغیر۔ چپس اور سائنس ایکٹ، جو پچھلے سال منظور ہوا، اس رجحان کو ختم کرنے میں مدد کرے گا۔
رائٹرز کے مطابق، ییلن نے مزید کہا کہ اگر ہم سمجھتے ہیں کہ سیمی کنڈکٹر کی پیداوار کو ترک کرنا، تمام عملی مقاصد کے لیے، ریاستہائے متحدہ کے لیے ایک زبردست حکمت عملی ہے، تو ہم خود کو بیوقوف بنا رہے ہیں۔
اس سے قبل، بیجنگ کے دورے سے واپسی کے بعد، امریکی وزیر تجارت جینا ریمنڈو نے دعویٰ کیا تھا کہ چین کی معیشت کو ایک سنگین چیلنج کا سامنا ہے اور وہ سست روی کا شکار ہے۔