سچ خبریں:بدھ کو پاکستانی صنعتکاروں کے ساتھ ملاقات میں قریشی نے اس بات پر زور دیا کہ ایران سے گیس پائپ لائن کی تکمیل سے پاکستان کو توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے اور تیل کی درآمدات پر انحصار کم کرنے میں مدد ملے گی۔
پاکستان کے نائب وزیر خارجہ اسد ماجد خان نے گزشتہ ماہ پارلیمنٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے سامنے اعلان کیا تھا کہ اسلام آباد اسلامی جمہوریہ ایران سے گیس کی منتقلی کے منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے اور اس کی تکمیل اب بھی پاکستانی حکومت کی ترجیح ہے۔
ایران پاکستان گیس معاہدے میں 2014 کے آخر تک اس معاہدے کی آخری تاریخ مقرر کی گئی تھی۔ اس ڈیڈ لائن سے بہت پہلے ایران نے اپنا وعدہ پورا کیا اور اس ملک کی سرحد کے قریب پاکستان تک گیس پائپ لائن بچھائی۔ پاکستانی فریق نےتاہم تقریباً ایک دہائی گزر جانے کے باوجود، امریکی پابندیوں کے بہانے اپنی ذمہ داریوں پر عمل درآمد کے لیے ابھی تک کوئی اقدام نہیں کیا۔
پاکستان کی قومی اسمبلی کے فارن ریلیشن کمیشن کے سربراہ محسن جاوید داوڑ نے حال ہی میں اسلام آباد حکومت کی جانب سے ایران گیس ٹرانسمیشن منصوبے کی تکمیل میں تاخیر پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس تاخیر اور پابندیوں کو عذر کے طور پر استعمال کرنا ہرگز قابل قبول نہیں ہے۔